مسند احمد کل احادیث 27647 :حدیث نمبر
مسند احمد
حدیث نمبر: 19571
Save to word اعراب
وقال: احترق بيت بالمدينة على اهله، فحدث النبي صلى الله عليه وسلم بشانهم، فقال: " إنما هذه النار عدو لكم، فإذا نمتم، فاطفئوها عنكم" .وَقَالَ: احْتَرَقَ بَيْتٌ بِالْمَدِينَةِ عَلَى أَهْلِهِ، فَحُدِّثَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِشَأْنِهِمْ، فَقَالَ: " إِنَّمَا هَذِهِ النَّارُ عَدُوٌّ لَكُمْ، فَإِذَا نِمْتُمْ، فَأَطْفِئُوهَا عَنْكُمْ" .
اور کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ مدینہ منورہ کے کسی گھر میں آگ لگ گئی اور تمام اہل خانہ جل گئے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو جب یہ بات بتائی گئی تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا یہ آگ تمہاری دشمن ہے جب تم سویا کرو تو اسے بجھادیا کرو۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح، خ: 6294، م: 2016
حدیث نمبر: 19572
Save to word اعراب
قال: وكان رسول الله صلى الله عليه وسلم إذا بعث احدا من اصحابه في بعض امره، قال: " بشروا ولا تنفروا، ويسروا ولا تعسروا" .قَالَ: وَكَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا بَعَثَ أَحَدًا مِنْ أَصْحَابِهِ فِي بَعْضِ أَمْرِهِ، قَالَ: " بَشِّرُوا وَلَا تُنَفِّرُوا، وَيَسِّرُوا وَلَا تُعَسِّرُوا" .
اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم جب بھی اپنے کسی صحابی رضی اللہ عنہ کو کسی کام کے حوالے سے کہیں بھیجتے تو فرماتے خوشخبری دیا کرو نفرت نہ پھیلایا کرو، آسانیاں پیدا کیا کرو، مشکلات پیدانہ کیا کرو۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح، خ: 6124، م: 1732
حدیث نمبر: 19573
Save to word اعراب
وقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " إن مثل ما بعثني الله عز وجل به من الهدى والعلم، كمثل غيث اصاب الارض، فكانت منه طائفة قبلت، فانبتت الكلا والعشب الكثير، وكانت منها اجادب امسكت الماء، فنفع الله عز وجل بها ناسا، فشربوا، فرعوا، وسقوا وزرعوا واسقوا، واصابت طائفة منها اخرى، إنما هي قيعان لا تمسك ماء، ولا تنبت كلا، فذلك مثل من فقه في دين الله عز وجل، ونفعه الله عز وجل بما بعثني به، ونفع به، فعلم وعلم، ومثل من لم يرفع بذلك راسا، ولم يقبل هدى الله عز وجل الذي ارسلت به" .وَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " إِنَّ مَثَلَ مَا بَعَثَنِي اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ بِهِ مِنَ الْهُدَى وَالْعِلْمِ، كَمَثَلِ غَيْثٍ أَصَابَ الْأَرْضَ، فَكَانَتْ مِنْهُ طَائِفَةٌ قَبِلَتْ، فَأَنْبَتَتْ الْكَلَأَ وَالْعُشْبَ الْكَثِيرَ، وَكَانَتْ مِنْهَا أَجَادِبُ أَمْسَكَتْ الْمَاءَ، فَنَفَعَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ بِهَا نَاسًا، فَشَرِبُوا، فَرَعَوْا، وَسَقَوْا وَزَرَعُوا وَأَسْقَوْا، وَأَصَابَتْ طَائِفَةً مِنْهَا أُخْرَى، إِنَّمَا هِيَ قِيعَانٌ لَا تُمْسِكُ مَاءً، وَلَا تُنْبِتُ كَلَأً، فَذَلِكَ مَثَلُ مَنْ فَقُهَ فِي دِينِ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ، وَنَفَعَهُ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ بِمَا بَعَثَنِي بِهِ، وَنَفَعَ بِهِ، فَعَلِمَ وَعَلَّمَ، وَمَثَلُ مَنْ لَمْ يَرْفَعْ بِذَلِكَ رَأْسًا، وَلَمْ يَقْبَلْ هُدَى اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ الَّذِي أُرْسِلْتُ بِهِ" .
اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ نے مجھے جو ہدایت اور علم دے کر بھیجا ہے اس کی مثال اس بارش کی سی ہے جو زمین پر بر سے اب زمین کا کچھ حصہ تو اسے قبول کرلیتا ہے اور اس سے گھاس اور چارہ کثیر مقدار میں اگتا ہے کچھ حصہ قحط زدہ ہوتا ہے جو پانی کو روک لیتا ہے اور جس کے ذریعے اللہ تعالیٰ لوگوں کو فائدہ پہنچاتا ہے چناچہ لوگ اسے پیتے ہیں اور سیراب ہوتے ہیں جانوروں کو پلاتے ہیں کھیتی باڑی میں استعمال کرتے ہیں اور دوسروں کو پلاتے ہیں اور کچھ حصہ بالکل چٹیل میدان ہوتا ہے جو پانی کو روکتا ہے اور نہ ہی چارہ اگاتا ہے یہی مثال ہے اس شخص کی جو اللہ کے دین کی سمجھ حاصل کرتا ہے اور اللہ اس کو اس سے فائدہ پہنچاتا ہے جو اس نے مجھے دے کر بھیجا ہے لوگوں کو بھی اس سے فائدہ پہنچتا ہے اور وہ علم حاصل کرتا اور اسے پھیلاتا ہے اور یہی مثال ہے اس شخص کی جو اس کے لئے سرتک نہیں اٹھاتا اور اللہ کی اس ہدایت کو قبول نہیں کرتا جو مجھے دے کر بھیجا گیا ہے۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح، خ: 79، م: 2282
حدیث نمبر: 19574
Save to word اعراب
حدثنا عبد الله بن محمد ، وسمعته انا من عبد الله بن محمد ابن ابي شيبة، حدثنا معتمر بن سليمان ، عن عباد بن عباد ، عن ابي مجلز ، عن ابي موسى ، قال: اتيت النبي صلى الله عليه وسلم بوضوء، فتوضا، وصلى، وقال: " اللهم اصلح لي ديني، ووسع علي في ذاتي، وبارك لي في رزقي" .حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ ، وَسَمِعْتُهُ أَنَا مِنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُحَمَّدِ ابْنِ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا مُعْتَمِرُ بْنُ سُلَيْمَانَ ، عَنْ عَبَّادِ بْنِ عَبَّادٍ ، عَنْ أَبِي مِجْلَزٍ ، عَنْ أَبِي مُوسَى ، قَالَ: أَتَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِوَضُوءٍ، فَتَوَضَّأَ، وَصَلَّى، وَقَالَ: " اللَّهُمَّ أَصْلِحْ لِي دِينِي، وَوَسِّعْ عَلَيَّ فِي ذَاتِي، وَبَارِكْ لِي فِي رِزْقِي" .
حضرت ابوموسیٰ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس وضو کا پانی لے کر آیا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے وضو کیا اور دعاء پڑھتے ہوئے فرمایا اے اللہ! میرے دین کی اصلاح فرما، مجھ پر کشادگی فرما اور میرے رزق میں برکت عطاء فرما۔

حكم دارالسلام: حسن لغيره، فى إسناده نظر، سماع أبى مجلز من أبى موسى فيه نظر، وهو يرسل عمن لم يلقه
حدیث نمبر: 19575
Save to word اعراب
حدثنا عفان ، حدثنا حماد ، عن ثابت البناني ، وعلي بن زيد ، والجريري ، عن ابي عثمان النهدي ، عن ابي موسى الاشعري ، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم قال له: " الا ادلك على كنز من كنوز الجنة؟" قال: وما هو؟ قال:" لا حول ولا قوة إلا بالله" .حَدَّثَنَا عَفَّانُ ، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ ، عَنْ ثَابِتٍ الْبُنَانِيِّ ، وَعَلِيِّ بْنِ زَيْدٍ ، وَالْجُرَيْرِيِّ ، عَنْ أَبِي عُثْمَانَ النَّهْدِيِّ ، عَنْ أَبِي مُوسَى الْأَشْعَرِيِّ ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَهُ: " أَلَا أَدُلُّكَ عَلَى كَنْزٍ مِنْ كُنُوزِ الْجَنَّةِ؟" قَالَ: وَمَا هُوَ؟ قَالَ:" لَا حَوْلَ وَلَا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ" .
حضرت ابوموسیٰ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کیا میں تمہیں جنت کے ایک خزانے کے متعلق نہ بتاؤں؟ میں نے عرض کیا کیوں نہیں فرمایا لاحول ولاقوۃ الاباللہ (جنت کا ایک خزانہ ہے)

حكم دارالسلام: إسناده صحيح
حدیث نمبر: 19576
Save to word اعراب
حدثنا عفان ، قال: حدثنا همام ، حدثنا ابو عمران الجوني ، عن ابي بكر بن عبد الله بن قيس الاشعري ، عن ابيه ، ان النبي صلى الله عليه وسلم، قال: " الخيمة درة مجوفة، طولها في السماء ستون ميلا، في كل زاوية منها للمؤمن اهل لا يراهم الآخرون" ، وربما قال عفان:" لكل زاوية".حَدَّثَنَا عَفَّانُ ، قَالَ: حَدَّثَنَا هَمَّامٌ ، حَدَّثَنَا أَبُو عِمْرَانَ الْجَوْنِيُّ ، عَنْ أَبِي بَكْرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ قَيْسٍ الْأَشْعَرِيِّ ، عَنْ أَبِيهِ ، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " الْخَيْمَةُ دُرَّةٌ مُجَوَّفَةٌ، طُولُهَا فِي السَّمَاءِ سِتُّونَ مِيلًا، فِي كُلِّ زَاوِيَةٍ مِنْهَا لِلْمُؤْمِنِ أَهْلٌ لَا يَرَاهُمْ الْآخَرُونَ" ، وَرُبَّمَا قَالَ عَفَّانُ:" لِكُلِّ زَاوِيَةٍ".
حضرت ابوموسیٰ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جنت کا ایک خیمہ ایک جوف دارموتی سے بنا ہوگا آسمان میں جس کی لمبائی ساٹھ میل ہوگی اور اس کے ہر کونے میں ایک مسلمان کے جو اہل خانہ ہوں گے، دوسرے کونے والے انہیں دیکھ نہ سکیں۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح، خ: 3243، م: 2838
حدیث نمبر: 19577
Save to word اعراب
حدثنا عفان ، حدثنا حماد ، اخبرنا ثابت ، عن ابي بردة ، عن ابي موسى ، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال: " إذا مر احدكم في مسجد، او سوق، او مجلس، وبيده نبال، فلياخذ بنصالها" . قال ابو موسى: فوالله ما متنا حتى سددها بعضنا في وجوه بعض.حَدَّثَنَا عَفَّانُ ، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ ، أَخْبَرَنَا ثَابِتٌ ، عَنْ أَبِي بُرْدَةَ ، عَنْ أَبِي مُوسَى ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " إِذَا مَرَّ أَحَدُكُمْ فِي مَسْجِدٍ، أَوْ سُوقٍ، أَوْ مَجْلِسٍ، وَبِيَدِهِ نِبَالٌ، فَلْيَأْخُذْ بِنِصَالِهَا" . قَالَ أَبُو مُوسَى: فَوَاللَّهِ مَا مِتْنَا حَتَّى سَدَّدَهَا بَعْضُنَا فِي وُجُوهِ بَعْضٍ.
حضرت عبداللہ بن قیس سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جب تم مسلمانوں کی مسجدوں اور بازاروں میں جایا کرو اور تمہارے پاس تیر ہوں تو ان کا پھل قابو میں رکھا کرو کہیں ایسا نہ ہو کہ وہ کسی کو لگ جائے اور تم کسی کو اذیت پہنچاؤ یا زخمی کردو۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح، م: 2615
حدیث نمبر: 19578
Save to word اعراب
حدثنا يحيى بن سعيد ، عن ثابت يعني ابن عمارة ، عن غنيم ، عن ابي موسى الاشعري ، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال: " إذا استعطرت المراة، فخرجت على القوم ليجدوا ريحها، فهي كذا وكذا" .حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ ، عَنْ ثَابِتٍ يَعْنِي ابْنَ عُمَارَةَ ، عَنْ غُنَيْمٍ ، عَنْ أَبِي مُوسَى الْأَشْعَرِيِّ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " إِذَا اسْتَعْطَرَتْ الْمَرْأَةُ، فَخَرَجَتْ عَلَى الْقَوْمِ لِيَجِدُوا رِيحَهَا، فَهِيَ كَذَا وَكَذَا" .
حضرت ابوموسیٰ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جب کوئی عورت عطر لگا کر کچھ لوگوں کے پاس سے گذرتی ہے تاکہ وہ اس کی خوشبو سونگھیں تو وہ ایسی ایسی ہے (بدکا رہے)

حكم دارالسلام: إسناده جيد
حدیث نمبر: 19579
Save to word اعراب
حدثنا يحيى ، عن عثمان بن غياث ، حدثنا ابو عثمان ، عن ابي موسى الاشعري ، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال: " هل ادلكم على كنز من كنوز الجنة"، او" ما تدري ما كنز من كنوز الجنة؟" قلت: الله ورسوله اعلم، قال:" لا حول ولا قوة إلا بالله" .حَدَّثَنَا يَحْيَى ، عَنْ عُثْمَانَ بْنِ غِيَاثٍ ، حَدَّثَنَا أَبُو عُثْمَانَ ، عَنْ أَبِي مُوسَى الْأَشْعَرِيِّ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " هَلْ أَدُلُّكُمْ عَلَى كَنْزٍ مِنْ كُنُوزِ الْجَنَّةِ"، أَو" مَا تَدْرِي مَا كَنْزٌ مِنْ كُنُوزِ الْجَنَّةِ؟" قُلْتُ: اللَّهُ وَرَسُولُهُ أَعْلَمُ، قَالَ:" لَا حَوْلَ وَلَا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ" .
حضرت ابوموسیٰ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کیا میں تمہیں جنت کے ایک خزانے کے متعلق نہ بتاؤں؟ میں نے عرض کیا کیوں نہیں فرمایا لاحول ولاقوۃ الاباللہ (جنت کا ایک خزانہ ہے)

حكم دارالسلام: إسناده صحيح، خ: 2992، م: 2704
حدیث نمبر: 19580
Save to word اعراب
حدثنا يحيى ، اخبرنا عبيد الله ، اخبرني نافع . وحدثنا محمد ابن عبيد ، حدثنا عبيد الله، حدثني نافع، عن سعيد بن ابي هند ، عن ابي موسى ، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال: " من لعب بالنرد، فقد عصى الله ورسوله" .حَدَّثَنَا يَحْيَى ، أَخْبَرَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ ، أَخْبَرَنِي نَافِعٌ . وَحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ ابْنُ عُبَيْدٍ ، حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ، حَدَّثَنِي نَافِعٌ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي هِنْدٍ ، عَنْ أَبِي مُوسَى ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " مَنْ لَعِبَ بِالنَّرْدِ، فَقَدْ عَصَى اللَّهَ وَرَسُولَهُ" .
حضرت ابوموسیٰ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا جو شخص نردشیر (بارہ ٹانی) کے ساتھ کھیلتا ہے وہ اللہ اور اس کے رسول کی نافرمانی کرتا ہے۔

حكم دارالسلام: حسن، وهذا إسناد منقطع، سعيد بن أبى هند لم يلق أبا موسى الأشعري

Previous    83    84    85    86    87    88    89    90    91    Next    

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.