مسند احمد کل احادیث 27647 :حدیث نمبر
مسند احمد
حدیث نمبر: 18812
Save to word اعراب
حدثنا محمد بن جعفر ، حدثنا شعبة ، عن الاسود بن قيس ، انه سمع جندبا البجلي يحدث، انه شهد رسول الله صلى الله عليه وسلم صلى ثم خطب، فقال: " من كان ذبح قبل ان نصلي، فليعد مكانها اخرى، وربما قال: فليعد اخرى، ومن لا فليذبح على اسم الله تعالى" .حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنِ الَأْسْوَدِ بْنِ قَيْسٍ ، أَنَّهُ سَمِعَ جُنْدُبًا الْبَجَلِيَّ يُحَدِّثُ، أَنَّهُ شَهِدَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَلَّى ثُمَّ خَطَبَ، فَقَالَ: " مَنْ كَانَ ذَبَحَ قَبْلَ أَنْ نُصَلِّيَ، فَلْيُعِدْ مَكَانَهَا أُخْرَى، وَرُبَّمَا قَالَ: فَلْيُعِدْ أُخْرَى، وَمَنْ لَاَ فَلْيَذْبَحْ عَلَى اسْمِ اللَّهِ تَعَالَى" .
حضرت جندب رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ وہ اس وقت نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر تھے جب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز پڑھ کر خطبہ دیتے ہوئے فرمایا جس شخص نے نماز عید سے پہلے قربانی کرلی ہو وہ اس کی جگہ دوبارہ قربانی کرے اور جس نے نماز عید سے پہلے جانور ذبح نہ کیا ہو تو اب اللہ کا نام لے کر ذبح کرلے۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح، خ: 985، م: 1960
حدیث نمبر: 18813
Save to word اعراب
حدثنا سفيان بن عيينة ، عن عبد الملك بن عمير ، سمعه من جندب ، ان النبي صلى الله عليه وسلم قال: " انا فرطكم على الحوض" . قال سفيان: الفرط الذي يسبق.حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ ، عَنْ عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ عُمَيْرٍ ، سَمِعَهُ مِنْ جُنْدُبٍ ، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: " أَنَا فَرَطُكُمْ عَلَى الْحَوْضِ" . قَالَ سُفْيَانُ: الْفَرَطُ الَّذِي يَسْبِقُ.
حضرت جندب رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا میں حوض کوثر پر تمہارا منتظر ہوں گا۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح،خ: 6589، م: 2289
حدیث نمبر: 18814
Save to word اعراب
حدثنا يزيد بن هارون ، وإسحاق بن يوسف ، قالا: اخبرنا داود يعني ابن ابي هند ، عن الحسن ، عن جندب بن سفيان البجلي ، عن النبي صلى الله عليه وسلم انه قال: " من صلى صلاة الصبح، فهو في ذمة الله عز وجل، فانظر يا ابن آدم لا يطلبنك الله من ذمته بشيء" .حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ ، وَإِسْحَاقُ بْنُ يُوسُفَ ، قَالَا: أخبرنا دَاوُدُ يَعْنِي ابْنَ أَبِي هِنْدٍ ، عَنِ الْحَسَنِ ، عَنْ جُنْدُبِ بْنِ سُفْيَانَ الْبَجَلِيِّ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ قَالَ: " مَنْ صَلَّى صَلَاةَ الصُّبْحِ، فَهُوَ فِي ذِمَّةِ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ، فَانْظُرْ يَا ابْنَ آدَمَ لَا يَطْلُبَنَّكَ اللَّهُ مِنْ ذِمَّتِهِ بِشَيْءٍ" .
حضرت جندب رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا جو شخص فجر کی نماز پڑھ لیتا ہے وہ اللہ کی ذمہ داری میں آجاتا ہے لہٰذاتم اللہ کی ذمہ داری کو ہلکا (حقیر) مت سمجھو اور وہ تم سے اپنے ذمے کی کسی چیز کا مطالبہ نہ کرے۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح، م: 657
حدیث نمبر: 18815
Save to word اعراب
حدثنا يزيد ، اخبرنا شعبة ، عن الاسود بن قيس ، قال: سمعت جندب بن سفيان ، يقول: شهدت مع النبي صلى الله عليه وسلم العيد يوم النحر، ثم خطب، فقال: " من ذبح قبل ان نصلي فليعد اضحيته، ومن لم يذبح فليذبح، على اسم الله عز وجل" .حَدَّثَنَا يَزِيدُ ، أَخْبَرَنَا شُعْبَةُ ، عَنِ الْأَسْوَدِ بْنِ قَيْسٍ ، قَالَ: سَمِعْتُ جُنْدُبَ بْنَ سُفْيَانَ ، يَقُولُ: شَهِدْتُ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْعِيدَ يَوْمَ النَّحْرِ، ثُمَّ خَطَبَ، فَقَالَ: " مَنْ ذَبَحَ قَبْلَ أَنْ نُصَلِّيَ فَلْيُعِدْ أُضْحِيَّتَهُ، وَمَنْ لَمْ يَذْبَحْ فَلْيَذْبَحْ، عَلَى اسْمِ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ" .
حضرت جندب رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ وہ اس وقت نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر تھے جب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز پڑھ کر خطبہ دیتے ہوئے فرمایا جس شخص نے نماز عید سے پہلے قربانی کرلی ہو وہ اس کی جگہ دوبارہ قربانی کرے اور جس نے نماز عید سے پہلے جانور ذبح نہ کیا ہو تو اب اللہ کا نام لے کر ذبح کرلے۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح، خ: 985، م: 1960
حدیث نمبر: 18816
Save to word اعراب
حدثنا عبد الرحمن بن مهدي ، حدثنا سلام بن ابي مطيع ، عن ابي عمران الجوني ، عن جندب ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " اقرءوا القرآن ما ائتلفت عليه قلوبكم، فإذا اختلفتم فقوموا" . قال يعني عبد الرحمن: ولم يرفعه حماد بن زيد.حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ ، حَدَّثَنَا سَلَّامُ بْنُ أَبِي مُطِيعٍ ، عَنْ أَبِي عِمْرَانَ الْجَوْنِيِّ ، عَنْ جُنْدُبٍ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " اقْرَءُوا الْقُرْآنَ مَا ائْتَلَفَتْ عَلَيْهِ قُلُوبُكُمْ، فَإِذَا اخْتَلَفْتُمْ فَقُومُوا" . قَالَ يَعْنِي عَبْدَ الرَّحْمَنِ: وَلَمْ يَرْفَعْهُ حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ.
حضرت جندب رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا قرآن کریم اس وقت تک پڑھا کرو جب تک تمہارے دلوں میں نشاط کی کیفیت ہو اور جب یہ کیفیت ختم ہونے لگے تو اٹھ جایا کرو۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح، خ: 5060، م: 2667، رجاله ثقات
حدیث نمبر: 18817
Save to word اعراب
حدثنا عبد الرحمن ، عن سفيان ، عن منصور ، عن هلال بن يساف ، عن سلمة بن قيس ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " إذا توضات فانتثر، وإذا استجمرت فاوتر" .حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ ، عَنْ سُفْيَانَ ، عَنْ مَنْصُورٍ ، عَنْ هِلَالِ بْنِ يِسَافٍ ، عَنْ سَلَمَةَ بْنِ قَيْسٍ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " إِذَا تَوَضَّأْتَ فَانْتَثِرْ، وَإِذَا اسْتَجْمَرْتَ فَأَوْتِرْ" .
حضرت سلمہ بن قیس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جب وضو کیا کرو تو ناک صاف کرلیا کرو اور جب استنجاء کے لئے ڈھیلے استعمال کیا کرو تو طاق عدد میں ڈھیلے لیا کرو۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح
حدیث نمبر: 18818
Save to word اعراب
حدثنا جرير بن عبد الحميد ، عن منصور ، عن هلال ، عن سلمة بن قيس ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " إذا توضات فانتثر، وإذا استجمرت فاوتر" .حَدَّثَنَا جَرِيرُ بْنُ عَبْدِ الْحَمِيدِ ، عَنْ منصور ، عَنْ هِلاَلٍ ، عَنْ سَلَمَةَ بْنِ قَيْسٍ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " إِذَا تَوَضَّأْتَ فَانْتَثِرْ، وَإِذَا اسْتَجْمَرْتَ فَأَوْتِرْ" .
حضرت سلمہ بن قیس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جب وضو کیا کرو تو ناک صاف کرلیا کرو اور جب استنجاء کے لئے ڈھیلے استعمال کیا کرو تو طاق عدد میں ڈھیلے لیا کرو۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح
حدیث نمبر: 18819
Save to word اعراب
حدثنا محمد بن جعفر ، حدثنا شعبة ، عن الحكم ، قال: سمعت ابن ابي ليلى ، يحدث عن رجل من اصحاب النبي صلى الله عليه وسلم قال: " لا يتلقى جلب، ولا يبع حاضر لباد، ومن اشترى شاة مصراة او ناقة قال شعبة إنما قال: ناقة مرة واحدة فهو فيها بآخر النظرين إذا هو حلب إن ردها، رد معها صاعا من طعام" . قال الحكم: او قال:" صاعا من تمر".حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنِ الْحَكَمِ ، قَالَ: سَمِعْتُ ابْنَ أَبِي لَيْلَى ، يُحَدِّثُ عَنْ رَجُلٍ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: " لَا يُتَلَقَّى جَلَبٌ، ولَا يَبِعْ حَاضِرٌ لِبَادٍ، وَمَنْ اشْتَرَى شَاةً مُصَرَّاةً أَوْ نَاقَةً قَالَ شُعْبَةُ إِنَّمَا قَالَ: نَاقَةً مَرَّةً وَاحِدَةً فَهُوَ فِيهَا بِآخِرِ النَّظَرَيْنِ إِذَا هُوَ حَلَبَ إِنْ رَدَّهَا، رَدَّ مَعَهَا صَاعًا مِنْ طَعَامٍ" . قَالَ الْحَكَمُ: أَوْ قَالَ:" صَاعًا مِنْ تَمْرٍ".
ایک صحابی رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا باہر سے آنے والے تاجروں سے پہلے نہ ملاجائے کوئی شہری کسی دیہاتی کا سامان تجارت فروخت نہ کرے اور جو شخص کوئی ایسی بکری یا اونٹنی خریدتا ہے جس کے تھن بندھے ہوئے ہونے کی وجہ سے پھولے ہوئے ہوں تو جب وہ دودھ دوہے (اور اس پر اصلیت ظاہر ہوجائے) تو اسے دو میں سے کسی ایک صورت کو اختیار کرلینا جائز ہے (یا تو اسے اسی حال میں اپنے پاس رکھ لے) اور اگر واپس کرنا چاہتا ہے تو اس کے ساتھ ایک صاع گندم (یا کجھور) بھی دے۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح
حدیث نمبر: 18820
Save to word اعراب
40 حدثنا 40 حدثنا عفان ، حدثنا شعبة ، حدثنا الحكم ، قال: سمعت ابن ابي ليلى ، عن رجل من اصحاب النبي صلى الله عليه وسلم" انه نهى عن البلح والتمر، والزبيب والتمر" .40 حَدَّثَنَا 40 حَدَّثَنَا عَفَّانُ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، حَدَّثَنَا الْحَكَمُ ، قَالَ: سَمِعْتُ ابْنَ أَبِي لَيْلَى ، عَنْ رَجُلٍ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ" أَنَّهُ نَهَى عَنِ الْبَلَحِ وَالتَّمْرِ، وَالزَّبِيبِ وَالتَّمْرِ" .
ایک صحابی رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے کچی اور پکی کھجور اور کشمش اور کھجور سے منع فرمایا ہے۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح
حدیث نمبر: 18821
Save to word اعراب
حدثنا وكيع ، ومحمد بن جعفر ، قالا: حدثنا شعبة ، عن الحكم ، عن عبد الرحمن بن ابي ليلى ، قال ابن جعفر: سمعت ابن ابي ليلى، عن رجل من اصحاب النبي صلى الله عليه وسلم قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " لا تلقوا الركبان قال ابن جعفر: لا يتلقى جلب، ولا يبع حاضر لباد، ومن اشترى مصراة، فهو فيها بآخر النظرين وقال ابن جعفر: باحد النظرين إن ردها رد معها صاعا من طعام او صاعا من تمر" .حَدَّثَنَا وَكِيعٌ ، وَمُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ، قَالَا: حدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنِ الْحَكَمِ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي لَيْلَى ، قَالَ ابْنُ جَعْفَرٍ: سَمِعْتُ ابْنَ أَبِي لَيْلَى، عَنْ رَجُلٍ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " لَا تَلَقَّوْا الرُّكْبَانَ قَالَ ابْنُ جَعْفَرٍ: لَا يُتَلَقَّى جَلَبٌ، وَلَاَ يَبِعْ حَاضِرٌ لِبَادٍ، وَمَنْ اشْتَرَى مُصَرَّاةً، فَهُوَ فِيهَا بِآخِرِ النَّظَرَيْنِ وَقَالَ ابْنُ جَعْفَرٍ: بِأَحَدِ النَّظَرَيْنِ إِنْ رَدَّهَا رَدَّ مَعَهَا صَاعًا مِنْ طَعَامٍ أَوْ صَاعًا مِنْ تَمْرٍ" .
ایک صحابی رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا باہر سے آنے والے تاجروں سے پہلے نہ ملاجائے کوئی شہری کسی دیہاتی کا سامان تجارت فروخت نہ کرے اور جو شخص کوئی ایسی بکری یا اونٹنی خریدتا ہے جس کے تھن بندھے ہوئے ہونے کی وجہ سے پھولے ہوئے ہوں تو جب وہ دودھ دوہے (اور اس پر اصلیت ظاہر ہوجائے) تو اسے دو میں سے کسی ایک صورت کو اختیار کرلینا جائز ہے (یا تو اسے اسی حال میں اپنے پاس رکھ لے) اور اگر واپس کرنا چاہتا ہے تو اس کے ساتھ ایک صاع گندم (یاکجھور) بھی دے۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح

Previous    7    8    9    10    11    12    13    14    15    Next    

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.