ایک صحابی رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا لوگ اس وقت تک ہلاکت میں نہیں پڑیں گے جب تک اپنے لئے گناہ کرتے کرتے کوئی عذر نہ چھوڑیں۔
بنو اشجع کے ایک صحابی رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے سونے کی انگوٹھی پہنے ہوئے دیکھا تو مجھے حکم دیا کہ اسے اتار دوں چناچہ میں نے اسے آج تک اتارا ہوا ہے (دوبارہ کبھی نہیں پہنی)
حضرت اغر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا بعض اوقات میرے دل پر بھی غبار چھا جاتا ہے اور میں روزانہ سو مرتبہ اللہ سے استغفار کرتا ہوں۔
حدثنا وهب ، حدثنا شعبة ، عن عمرو بن مرة ، عن ابي بردة ، انه سمع الاغر المزني يحدث ابن عمر، عن النبي صلى الله عليه وسلم، انه قال:" يا ايها الناس توبوا إلى ربكم، فإني اتوب إلى الله عز وجل كل يوم مائة مرة" .حَدَّثَنَا وَهْبٌ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّةَ ، عَنْ أَبِي بُرْدَةَ ، أَنَّهُ سَمِعَ الْأَغَرَّ الْمُزَنِيَّ يُحَدِّثُ ابْنَ عُمَرَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، أَنَّهُ قَالَ:" يَا أَيُّهَا النَّاسُ تُوبُوا إِلَى رَبِّكُمْ، فَإِنِّي أَتُوبُ إِلَى اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ كُلَّ يَوْمٍ مِائَةَ مَرَّةٍ" .
حضرت اغر مزنی رضی اللہ عنہ نے ایک مرتبہ حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے یہ حدیث بیان کی کہ انہوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے اے لوگو! اپنے رب سے توبہ کرتے رہا کرو اور میں بھی ایک دن میں سو سو مرتبہ اس سے توبہ کرتا ہوں۔
حدثنا إسماعيل ، حدثنا يونس ، عن حميد بن هلال ، عن ابي بردة ، عن رجل من اصحاب النبي صلى الله عليه وسلم، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" يا ايها الناس توبوا إلى الله واستغفروه، فإني اتوب إلى الله واستغفره في كل يوم مائة مرة" . فقلت له: اللهم إني استغفرك، اللهم إني اتوب إليك اثنتان ام واحدة؟ فقال:" هو ذاك" او نحو هذا.حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ ، حَدَّثَنَا يُونُسُ ، عَنْ حُمَيْدِ بْنِ هِلَالٍ ، عَنْ أَبِي بُرْدَةَ ، عَنْ رَجُلٍ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" يَا أَيُّهَا النَّاسُ تُوبُوا إِلَى اللَّهِ وَاسْتَغْفِرُوهُ، فَإِنِّي أَتُوبُ إِلَى اللَّهِ وَأَسْتَغْفِرُهُ فِي كُلِّ يَوْمٍ مِائَةَ مَرَّة" . فَقُلْتُ لَهُ: اللَّهُمَّ إِنِّي أَسْتَغْفِرُكَ، اللَّهُمَّ إِنِّي أَتُوبُ إِلَيْكَ اثْنَتَانِ أَمْ وَاحِدَةٌ؟ فَقَالَ:" هُوَ ذَاكَ" أَوْ نَحْوَ هَذَا.
ایک صحابی رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اے لوگو! اپنے رب سے توبہ کرتے رہا کرو اور میں بھی ایک دن میں سو سو مرتبہ اس سے توبہ کرتا ہوں، میں نے ان سے پوچھا کہ اللہم انی استغفرک اور اللہم انی اتوب الیک یہ دوالگ الگ چیزیں ہیں یا ایک ہی ہیں؟ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ایک ہی ہیں۔
ایک مہاجر صحابی رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے اے لوگو! اپنے رب سے توبہ کرتے رہا کرو اور میں بھی ایک دن میں سو سو مرتبہ اس سے توبہ کرتا ہوں۔
حكم دارالسلام: حديث صحيح، محمد بن عبدالرحمن فقد روى له البخاري متابعة، وهو متابع، وذكرنا فى الحديث الذى قبله أن صحابي الحديث هو: الأغر المزني
حدثنا يحيى ، عن شعبة ، حدثني زياد بن علاقة ، عن عرفجة ، قال: سمعت النبي صلى الله عليه وسلم يقول: " تكون هنات وهنات، فمن اراد ان يفرق امر المسلمين وهم جميع، فاضربوه بالسيف، كائنا من كان" ..حَدَّثَنَا يَحْيَى ، عَنْ شُعْبَةَ ، حَدَّثَنِي زِيَادُ بْنُ عِلَاقَةَ ، عَنْ عَرْفَجَةَ ، قَالَ: سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: " تَكُونُ هَنَاتٌ وَهَنَاتٌ، فَمَنْ أَرَادَ أَنْ يُفَرِّقَ أَمْرَ الْمُسْلِمِينَ وَهُمْ جَمِيعٌ، فَاضْرِبُوهُ بِالسَّيْفِ، كَائِنًا مَنْ كَانَ" ..
حضرت عرفجہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ عنقریب فسادات اور فتنے رونما ہوں گے سو جو شخص مسلمانوں کے معاملات میں " جبکہ وہ متفق و متحد ہوں " تفریق پیدا کرنا چاہے تو اس کی گردن تلوار سے اڑا دو خواہ وہ کوئی بھی ہو۔ گزشتہ حدیث اس دوسری سند سے بھی مروی ہے۔
حدثنا يحيى ، عن إسماعيل ، حدثنا ابو بكر بن عمارة بن رويبة ، عن ابيه ، قال: ساله رجل من اهل البصرة، قال: اخبرني ما سمعت من رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول. قال: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول: " لا يلج النار احد صلى قبل طلوع الشمس وقبل ان تغرب" . قال: آنت سمعته منه؟ قال: سمعت اذناي، ووعاه قلبي، فقال الرجل: والله لقد سمعته يقول ذلك.حَدَّثَنَا يَحْيَى ، عَنْ إِسْمَاعِيلَ ، حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ عُمَارَةَ بْنِ رُوَيْبَةَ ، عَنْ أَبِيهِ ، قَالَ: سَأَلَهُ رَجُلٌ مِنْ أَهْلِ الْبَصْرَةِ، قَالَ: أَخْبِرْنِي مَا سَمِعْتَ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ. قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: " لَا يَلِجُ النَّارَ أَحَدٌ صَلَّى قَبْلَ طُلُوعِ الشَّمْسِ وَقَبْلَ أَنْ تَغْرُبَ" . قَالَ: آنْتَ سَمِعْتَهُ مِنْهُ؟ قَالَ: سَمِعَتْ أُذُنَايَ، وَوَعَاهُ قَلْبِي، فَقَالَ الرَّجُلُ: وَاللَّهِ لَقَدْ سَمِعْتُهُ يَقُولُ ذَلِكَ.
حضرت عمارہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے وہ شخص جہنم میں ہرگز داخل نہیں ہوگا جو طلوع شمس اور غروب شمس سے پہلے نماز پڑھتا ہوا ہل بصرہ میں سے ایک آدمی نے ان سے پوچھا کیا واقعی آپ نے یہ حدیث نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے سنی ہے؟ انہوں نے فرمایا میرے کانوں نے اسے سنا اور میرے دل نے اسے محفوظ کیا ہے ان صاحب نے کہا بخد! میں نے بھی انہیں یہ فرماتے ہوئے سنا ہے۔
حدثنا وكيع ، حدثنا ابن ابي خالد ، قال: وحدثنا مسعر . ح قال: وحدثنا البختري بن المختار ، عن ابي بكر بن عمارة بن رويبة الثقفي سمعوه، عن ابيه ، قال: سمعت النبي صلى الله عليه وسلم يقول: " لن يلج النار رجل صلى قبل طلوع الشمس وقبل غروبها" . فقال رجل من اهل البصرة: آنت سمعته من رسول الله صلى الله عليه وسلم؟ قال: نعم. قال: اشهد لسمعته اذناي، ووعاه قلبي.حَدَّثَنَا وَكِيعٌ ، حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي خَالِدٍ ، قَالَ: وَحَدَّثَنَا مِسْعَرٌ . ح قَالَ: وَحَدَّثَنَا الْبَخْتَرِيُّ بْنُ الْمُخْتَارِ ، عَنْ أَبِي بَكْرِ بْنِ عُمَارَةَ بْنِ رُوَيْبَةَ الثَّقَفِيِّ سَمِعُوهُ، عَنْ أَبِيهِ ، قَالَ: سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: " لَنْ يَلِجَ النَّارَ رَجُلٌ صَلَّى قَبْلَ طُلُوعِ الشَّمْسِ وَقَبْلَ غُرُوبِهَا" . فَقَالَ رَجُلٌ مِنْ أَهْلِ الْبَصْرَةِ: آنْتَ سَمِعْتَهُ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ؟ قَالَ: نَعَمْ. قَالَ: أَشْهَدُ لَسَمِعَتْهُ أُذُنَايَ، وَوَعَاهُ قَلْبِي.
حضرت عمارہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے وہ شخص جہنم میں ہرگز داخل نہیں ہوگا جو طلوع شمس اور غروب شمس سے پہلے نماز پڑھتا ہو اہل بصرہ میں سے ایک آدمی نے ان سے پوچھا کیا واقعی آپ نے یہ حدیث نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے سنی ہے؟ انہوں نے فرمایا میرے کانوں نے اسے سنا اور میرے دل نے اسے محفوظ کیا ہے ان صاحب نے کہا بخد! میں نے بھی انہیں یہ فرماتے ہوئے سنا ہے۔