الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔
كِتَاب فَضَائِلِ الصَّحَابَةِ صحابہ کرام رضی اللہ عنھم کے فضائل و مناقب 23. باب مِنْ فَضَائِلِ أُبَيِّ بْنِ كَعْبٍ وَجَمَاعَةٍ مِنَ الأَنْصَارِ رَضِيَ اللَّهُ تَعَالَى عَنْهُمْ: باب: سیدنا ابی بن کعب رضی اللہ عنہ اور انصار کی ایک جماعت کی فضیلت۔
سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، وہ کہتے تھے قرآن کو جمع کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں چار شخصوں نے اور وہ چاروں انصاری تھے معاذ بن جبل اور ابی بن کعب اور زید بن ثابت اور ابوزید رضی اللہ عنہم نے۔ قتادہ رضی اللہ عنہ نے کہا: میں نے سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے پوچھا کہ ابوزید رضی اللہ عنہ کون ہے؟ انہوں نے کہا: میرے چچاؤں میں تھے۔
سیدنا قتادہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، میں نے سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے کہا:کس نے قرآن جمع کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں سیدنا انس رضی اللہ عنہ نے کہا: چار آدمیوں نے انصار میں سے ابی بن کعب اور معاذ بن جبل اور زید بن ثابت رضی اللہ عنہم اور ایک شخص نے انصار میں سے جس کو ابوزید کہتے تھے۔
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سیدنا ابی بن کعب رضی اللہ عنہ سے کہا: ”اللہ تعالیٰ نے مجھے حکم دیا ہے کہ قرآن سناؤں تجھ کو۔“ سیدنا ابی رضی اللہ عنہ نے کہا: کیا اللہ تعالیٰ نے میرا نام لیا آپ سے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ہاں تیرا نام لیا۔“، یہ سن کر سیدنا ابی بن کعب رضی اللہ عنہ رونے لگے (خوشی سے یا یہ سمجھ کر کہ اس نعمت اور عزت بخشی کا شکر مجھ سے نہ ہو سکے گا یا اپنا درجہ دیکھ کر اور رب کریم کی عظمت کا خیال کر کے)۔
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سیدنا ابی بن کعب رضی اللہ عنہ سے کہا: ”اللہ تعالیٰ نے مجھے حکم دیا ہے کہ میں تم کو «لَمْ يَكُنِ الَّذِينَ كَفَرُوا» سناؤں۔“ انہوں نے کہا: کیا اللہ تعالیٰ نے میرا نام لیا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ہاں۔“ یہ سن کر ابی رضی اللہ عنہ رو دیئے۔
سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ابی رضی اللہ عنہ سے اس کی مانند بیان کیا۔
|