حدثنا قتيبة ، حدثنا ليث . ح وحدثنا ابن رمح ، اخبرنا الليث ، عن ابي الزبير ، عن جابر : ان رسول الله صلى الله عليه وسلم " نهى عن اشتمال الصماء، والاحتباء في ثوب واحد، وان يرفع الرجل إحدى رجليه على الاخرى، وهو مستلق على ظهره ".حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ ، حَدَّثَنَا لَيْثٌ . ح وحَدَّثَنَا ابْنُ رُمْحٍ ، أَخْبَرَنَا اللَّيْثُ ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ ، عَنْ جَابِرٍ : أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ " نَهَى عَنِ اشْتِمَالِ الصَّمَّاءِ، وَالِاحْتِبَاءِ فِي ثَوْبٍ وَاحِدٍ، وَأَنْ يَرْفَعَ الرَّجُلُ إِحْدَى رِجْلَيْهِ عَلَى الْأُخْرَى، وَهُوَ مُسْتَلْقٍ عَلَى ظَهْرِهِ ".
سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے منع کیا اشتمال صماء سے اور گوٹ مار کر بیٹھنے سے ایک کپڑے میں اور ایک پاؤں دوسرے پر رکھنے سے چت لیٹ کر (کیونکہ ستر کھلنے کا ڈر ہے)۔
وحدثنا إسحاق بن إبراهيم، ومحمد بن حاتم، قال إسحاق : اخبرنا، وقال ابن حاتم : حدثنا محمد بن بكر ، اخبرنا ابن جريج ، اخبرني ابو الزبير ، انه سمع جابر بن عبد الله يحدث، ان النبي صلى الله عليه وسلم، قال: " لا تمش في نعل واحد، ولا تحتب في إزار واحد، ولا تاكل بشمالك، ولا تشتمل الصماء، ولا تضع إحدى رجليك على الاخرى إذا استلقيت ".وحَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، وَمُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمٍ، قَالَ إِسْحَاقُ : أَخْبَرَنَا، وَقَالَ ابْنُ حَاتِمٍ : حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَكْرٍ ، أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ ، أَخْبَرَنِي أَبُو الزُّبَيْرِ ، أَنَّهُ سَمِعَ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ يُحَدِّثُ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " لَا تَمْشِ فِي نَعْلٍ وَاحِدٍ، وَلَا تَحْتَبِ فِي إِزَارٍ وَاحِدٍ، وَلَا تَأْكُلْ بِشِمَالِكَ، وَلَا تَشْتَمِلِ الصَّمَّاءَ، وَلَا تَضَعْ إِحْدَى رِجْلَيْكَ عَلَى الْأُخْرَى إِذَا اسْتَلْقَيْتَ ".
سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”مت چل ایک جوتے میں اور مت گوٹ مار کر بیٹھ ایک تہبند میں اور مت کھا بائیں ہاتھ سے اور مت اشتمال صماء کر اور مت رکھ اپنا پاؤں دوسرے پر چت لیٹ کر۔“(یہ اسی صورت میں ہے جب تہبند باندھے ہو کیونکہ اس حالت میں ستر کھلنے کا ڈر ہے اور جو ستر کھلنے کا خوف نہ ہو یا پائجامہ پہنے ہو تو چت لیٹ کر ایک پاؤں دوسرے پر رکھنا درست ہے اور خود نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ ثابت ہے)۔