الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔
كِتَاب اللُّقَطَةِ کسی کو ملنے والی چیز جس کے مالک کا پتہ نہ ہو 2. باب تَحْرِيمِ حَلْبِ الْمَاشِيَةِ بِغَيْرِ إِذْنِ مَالِكِهَا: باب: جانور کا دودھ دوہنا بغیر مالک کی اجازت کے حرام ہے۔
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کوئی تم میں سے دوسرے کے جانور کا دودھ نہ دوہے مگر اس کی اجازت سے، کیا تم میں کوئی یہ چاہتا ہے کہ اس کی کوٹھڑی میں کوئی آئے اور اس کا خزانہ توڑ کر اس کے کھانے کا غلہ نکال لے جائے؟ اسی طرح جانوروں کے تھن ان کے خزانے ہیں کھانے کو۔ تو کوئی نہ دوہے کسی کے جانور کا دودھ بغیر اس کی اجازت کے۔“ (مگر جو مرتا ہو مارے بھوک کے وہ بقدر ضرورت کے دوسرے کا کھانا بلا اجازت کھا سکتا ہے لیکن اس پر قیمت لازم ہو گی اور بعض سلف محدثین کے نزدیک لازم نہ ہو گی۔ اگر مردار بھی موجود ہو تو اس میں اختلاف ہے بعض کے نزدیک مردار کھا لے اور بعض کے نزدیک غیر کا کھانا)۔
مذکورہ بالا حدیث اس سند سے بھی مروی ہے۔
|