الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔
كِتَاب الْهِبَاتِ عطیہ کی گئی چیزوں کا بیان 1. باب كَرَاهَةِ شِرَاءِ الإِنْسَانِ مَا تَصَدَّقَ بِهِ مِمَّنْ تَصَدَّقَ عَلَيْهِ: باب: جس کو جو چیز صدقہ دے پھر اس سے وہی چیز خریدنا مکروہ ہے۔
سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، میں نے ایک عمدہ گھوڑا اللہ کی راہ میں دیا۔ پھر جس کو دیا تھا اس نے اس کو تباہ کر دیا میں سمجھا کہ یہ اس کو اب سستے دام میں بیچ ڈالے گا۔ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”مت خرید کر اس کو اور مت پھیر اپنے صدقے کو اس لیے کہ صدقہ لوٹانے والا کتے کی طرح ہے جو قے کرتا ہے پھر اس کو کھانے جاتا ہے۔“
اس سند سے بھی مذکورہ بالا حدیث مروی ہے اور اس میں یہ اضافہ ہے کہ ”تو اس کو نہ خرید اگرچہ وہ تجھے ایک درہم کے بدلے میں دے۔“
سیدنا عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، انہوں نے ایک گھوڑا دیا اللہ تعالیٰ کی راہ میں، پھر دیکھا تو وہ جس کے پاس تھا اس نے تباہ کر دیا، اس کو (گھاس اور دانے کی بے خبری سے) اور وہ نادار تھا تو سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ نے چاہا پھر خریدنا اس کا اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے ذکر کیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”مت خرید اس کو اگرچہ ایک درہم کو ملے کیونکہ مثال اس کی جو لوٹائے اپنے صدقے میں مثال کتے کی ہے لوٹتا ہے قے کر کے پھر کھانے کو۔“
مذکورہ بالا حدیث اس سند سے بھی مروی ہے۔
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے، سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ نے ایک گھوڑا دیا اللہ کی راہ میں پھر دیکھا تو وہ گھوڑا بک رہا تھا۔ انہوں نے اس کو خریدنا چاہا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”مت خرید اس کو اور مت لوٹا اپنے صدقہ کو۔“
مذکورہ بالا حدیث اس سند سے بھی مروی ہے۔
ترجمہ وہی ہے جو اوپر گزرا اس میں یہ ہے کہ فرمایا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ”مت لوٹ اپنے صدقے میں اے عمر۔“
|