الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔
كِتَاب النِّكَاحِ نکاح کے احکام و مسائل 19. باب جَوَازِ جِمَاعِهِ امْرَأَتَهُ فِي قُبُلِهَا مِنْ قُدَّامِهَا وَمِنْ وَرَائِهَا مِنْ غَيْرِ تَعَرُّضٍ لِلدُّبُرِ: باب: اپنی بیوی سے اندام نہائی میں جماع کرنے کی اجازت خواہ آگے سے آئے یا پیچھے سے آئے، لیکن دبر (مقعد) کو نہ چھیڑے۔
سیدنا جابر رضی اللہ عنہ نے کہا کہ یہود کا قول تھا کہ جو مرد جماع کرے اپنی عورت سے قبل میں پیچھے ہو کر تو لڑکا بھینگا پیدا ہوتا ہے (کہ ایک چیز کو دو دیکھتا ہے) اس پر یہ آیت اتری «نِسَاؤُكُمْ حَرْثٌ لَّكُمْ فَأْتُوا حَرْثَكُمْ أَنَّىٰ شِئْتُمْ» (۲-البقرۃ:۲۲۳) ”عورتیں تمہاری کھیتی ہیں سو اپنی کھیتی میں آؤ جس طرف سے چاہو۔ ”(یعنی آؤ کھیتی میں اور کنوئیں میں نہ جاؤ اور کھیتی وہی ہےجہاں بیج ڈالے تو اگے نہ وہ جہاں بیج ضائع ہو)۔
ایک اور سند سے بھی مذکورہ بالا حدیث اسی طرح مروی ہے۔
سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے وہی مضمون مروی ہے مگر نعمان کی روایت میں یہ زیادہ ہے کہ زہری سے مروی ہے کہ شوہر چاہے بیوی کو اوندھا ڈال کے جماع کرے چاہے سیدھا لٹا کر مگر جماع ایک ہی سوراخ میں کرے یعنی قبل میں۔
|