الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔
كِتَاب الزَّكَاةِ زکاۃ کے احکام و مسائل 37. باب جَوَازِ الْأَخْذِ بِغَيْرِ سُؤَالٍ وَلَا تَطَلُّعٍ باب: بغیر سوال اور خواہش کے لینے کا بیان۔
سالم نے اپنے باپ سے، انہوں نے سیدنا عمر رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مجھے کچھ مال دیا کرتے تھے اور میں کہتا تھا کہ جو مجھ سے زیادہ احتیاج رکھتا ہو اس کو عنایت کیجئیے یہاں تک کہ ایک بار مجھے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کچھ مال دیا اور میں نے عرض کیا کہ جسے مجھ سے زیادہ حاجت ہو اسے عنایت فرمایئے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اس کو لے لو اور اس مال میں سے جو تمہارے پاس بغیر لالچ کے اور بغیر مانگے آئے اس کو لے لیا کرو اور جو اس طرح نہ آئے اس کو خیال بھی نہ کرو۔“
سیدنا سالم بن عبداللہ رضی اللہ عنہ اپنے باپ سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کو کچھ مال دیا کرتے تھے اور وہ عرض کرتے تھے کہ یا رسول اللہ! کسی ایسے شخص کو عنایت کیجئیے جو مجھ سے زیادہ احتیاج رکھتا ہو، تو ایک بار رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”یہ مال لے لو اور اپنے پاس رکھو خواہ صدقہ دے دو اور جو اس قسم کے مال سے تمہارے پاس آئے اور تم نے اس کی خواہش نہ کی ہو اور نہ مانگا ہو تو اس کو لے لیا کرو اپنے دل سے خواہش نہ کیا کرو۔“ سالم نے کہا: اسی سبب سے سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما کسی سے کچھ نہ مانگتے تھے اور اگر کوئی دیتا تھا تو واپس نہ کرتے تھے۔
مذکورہ بالا حدیث اس سند سے بھی مروی ہے۔
ابن ساعدی سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: مجھے سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے صدقہ کا عامل کیا، جب میں فارغ ہوا اور صدقہ کا مال ان کو لا کر دے دیا تو مجھے کچھ لینے کا حکم کیا۔ میں نے کہا: میں نے تو اللہ کے واسطے یہ کام کیا ہے اور مزدوری میری اللہ پر ہے۔ سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے فرمایا: میں جو دیتا ہوں لے لو ایک بار میں نے بھی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانہ میں صدقہ اکھٹا کیا تھا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے بھی کچھ اجرت دی اور میں نے ایسا ہی کہا جیسے تم نے کہا، سو مجھ سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب بغیر مانگے تمہیں کچھ ملے تو کھاؤ اور صدقہ دو۔“
ابن سعدی کہتے ہیں کہ مجھے سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ نے صدقہ کا عامل کیا۔ لیث کی حدیث کی مثل ہے۔
|