ام المؤمنین سیدہ ام سلمہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے، میں نے کہا: یا رسول اللہ! میں اپنے سر پر چوٹی باندھتی ہوں، کیا جنابت کے غسل کی لئے اس کو کھولوں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”نہیں تجھ کو کافی ہے سر پر تین چلو بھر کر ڈالنا پھر سارے بدن پر پانی بہانا تو پاک ہو جائے گی۔“
اس سند سے مذکور بالا حدیث مروی ہے کہ سیدہ ام سلمہ رضی اللہ عنہا نے کہا کہ میں اپنی چوٹی کو غسل حیض اور غسل جنابت کے لئے کھولوں تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”نہیں“۔
وحدثنا يحيى بن يحيى ، وابو بكر بن ابي شيبة ، وعلي بن حجر جميعا، عن ابن علية ، قال يحيى: اخبرنا إسماعيل ابن علية، عن ايوب ، عن ابي الزبير ، عن عبيد بن عمير ، قال: " بلغ عائشة ، " ان عبد الله بن عمرو، يامر النساء إذا اغتسلن، ان ينقضن رءوسهن، فقالت: يا عجبا لابن عمر وهذا، يامر النساء إذا اغتسلن، ان ينقضن رءوسهن، افلا يامرهن ان يحلقن رءوسهن، لقد كنت اغتسل انا ورسول الله صلى الله عليه وسلم من إناء واحد، ولا ازيد على ان افرغ على راسي ثلاث إفراغات ".وحَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى ، وَأَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، وَعَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ جميعا، عَنِ ابْنِ عُلَيَّةَ ، قَال يَحْيَى: أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِيل ابْنُ عُلَيَّةَ، عَنْ أَيُّوبَ ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْر ، عَنْ عُبَيْدِ بْنِ عُمَيْرٍ ، قَالَ: " بَلَغَ عَائِشَةَ ، " أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَمْرٍو، يَأْمُرُ النِّسَاءَ إِذَا اغْتَسَلْنَ، أَنْ يَنْقُضْنَ رُءُوسَهُنَّ، فَقَالَتْ: يَا عَجَبًا لِابْنِ عَمْرٍ وَهَذَا، يَأْمُرُ النِّسَاءَ إِذَا اغْتَسَلْنَ، أَنْ يَنْقُضْنَ رُءُوسَهُنَّ، أَفَلَا يَأْمُرُهُنَّ أَنْ يَحْلِقْنَ رُءُوسَهُنَّ، لَقَدْ كُنْتُ أَغْتَسِلُ أَنَا وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ إِنَاءٍ وَاحِدٍ، وَلَا أَزِيدُ عَلَى أَنْ أُفْرِغَ عَلَى رَأْسِي ثَلَاثَ إِفْرَاغَاتٍ ".
ام المؤمنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما عورتوں کو غسل کے وقت سر کھولنے کا حکم دیتے۔ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے کہا: تعجب ہے ابن عمر رضی اللہ عنہما سے وہ سر کھولنے کا حکم کرتے ہیں غسل کے وقت، تو سر منڈانے کا حکم کیوں نہیں دیتے۔ میں اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم دونوں ایک برتن سے غسل کرتے اور میں فقط اپنے سر پر تین چلو ڈال لیتی۔