الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔
كِتَاب الْإِيمَانِ ایمان کے احکام و مسائل 63. باب اسْتِحْقَاقِ الْوَالِي الْغَاشِّ لِرَعِيَّتِهِ النَّارَ: باب: رعایا کے ساتھ خیانت کرنے والے حاکم کے لیے جہنم کی وعید۔
حسن سے روایت ہے، عبیداللہ بن زیاد، سیدنا معقل بن یسار رضی اللہ عنہ کی تیمارداری کو آیا جس بیماری میں وہ مر گئے تو سیدنا معقل رضی اللہ عنہ نے کہا: میں ایک حدیث بیان کرتا ہوں جو میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنی ہے اگر میں جانتا کہ ابھی زندہ رہوں گا تو تجھ سے بیان نہ کرتا۔ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے: ”کوئی بندہ ایسا نہیں جس کو اللہ تعالیٰ رعیت دے پھر وہ مرے اس حالت میں کہ وہ خیانت کرتا ہو اپنی رعیت کے حقوق میں مگر اللہ حرام کر دے گا اس پر جنت کو۔“
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة،»
حسن سے روایت ہے، عبیداللہ بن زیاد سیدنا معقل بن یسار رضی اللہ عنہ کے پاس گیا اور وہ بیمار تھے، اس کو سیدنا معقل رضی اللہ عنہ نے کہا: میں تجھ سے ایک حدیث بیان کرتا ہوں جو میں نے بیان نہیں کی تھی تجھ سے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اللہ کسی بندے کو رعیت نہیں دیتا پھر وہ مرتے وقت ان کے حقوق میں خیانت کرتا ہوا مرتا ہے مگر اللہ حرام کر دیتا ہے اس پر جنت کو۔“ ابن زیاد نے کہا: کیا تم نے مجھ سے یہ حدیث بیان نہیں کی اس سے پہلے۔ سیدنا معقل رضی اللہ عنہ نے کہا: میں نے بیان نہیں کی تجھ سے یا میں کاہے کو بھلا تجھ سے بیان کرتا (اور اپنی جان پر مصیبت لیتا، اب تو مرتا ہوں اب مجھے تیرا ڈر نہیں اس واسطے بیان کر دی)۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، تقدم تخريجه برقم (361)»
ہشام سے روایت ہے، حسن نے کہا: ہم سیدنا معقل بن یسار رضی اللہ عنہ کے پاس تھے ان کی بیمار پرسی کیلئے اتنے میں عبیداللہ بن زیاد آیا۔ سیدنا معقل رضی اللہ عنہ نے اس سے کہا: میں تجھ سے ایک حدیث بیان کرتا ہوں جو میں نے سنی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پھر بیان کیا حدیث کو اسی طرح جیسے اوپر گزری۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، تقدم تخريجه برقم (361)»
ابوالملیح (عامر یا زید بن اسامہ ہذلی بصری) سے روایت ہے، عبیداللہ بن زیاد نے بیمار پرسی کی سیدنا معقل رضی اللہ عنہ کی ان کی بیماری میں، تو سیدنا معقل رضی اللہ عنہ نے کہا: میں تجھ سے ایک حدیث بیان کرتا ہوں مرنے والا نہ ہوتا تو تجھ سے بیان نہ کرتا۔ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے: ”جو حاکم ہو مسلمانوں کا پھر ان کی بھلائی میں کوشش نہ کرے اور خالص نیت سے ان کی بہتری نہ چاہے تو وہ ان کے ساتھ جنت میں نہ جائے گا۔“ (بلکہ پیچھے رہ جائے گا اور اپنی ناانصافی کا عذاب بھگتے گا)۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة،»
|