الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔
كِتَابُ الْجَارِ كتاب الجار 62. بَابُ يُكْثِرُ مَاءَ الْمَرَقِ فَيَقْسِمُ فِي الْجِيرَانِ شوربے کا پانی زیادہ کر کے اسے پڑوسیوں میں تقسیم کرنے کا بیان
سیدنا ابوذر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میرے خلیل صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے تین باتوں کی وصیت فرمائی: ”میں (امیر کی) بات سنوں اور اطاعت کروں خواہ وہ کان کٹا غلام ہی ہو۔ (اور فرمایا:) جب تم شوربا بناؤ تو اس میں پانی زیادہ ڈالو، پھر اپنے پڑوس کے (غریب) گھروں کو دیکھو اور اس شوربے میں سے کچھ دستور کے مطابق انہیں بھیج دو۔ اور نماز کو اس کے وقت مقررہ پر ادا کرو۔ اور اگر تم (نماز گھر وغیرہ میں پڑھ کر مسجد آؤ اور) امام کو اس حالت میں پاؤ کہ اس نے نماز پڑھا دی ہے، تو تم نے اپنی (گھر میں پڑھی گئی) نماز کو محفوظ کر لیا، ورنہ (اگر وہ نماز پڑھا رہا ہے تو تم اس کے ساتھ نماز پڑھ لو) تمہاری یہ (دوسری) نماز نفل ہو جائے گی۔“
تخریج الحدیث: «صحيح: أخرجه مسلم، البر و الصلة، باب الوصية بالجار والإحسان إليه: 2625 و الترمذي: 1833 و ابن ماجه: 2862، 1256 و رواه أبوداؤد مختصرًا: 431 - الصحيحة: 1368»
قال الشيخ الألباني: صحيح
(ایک دوسری سند سے) سیدنا ابوذر رضی اللہ عنہ ہی سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اے ابوذر! جب تم شوربہ پکاؤ تو اس میں پانی زیادہ ڈالو، اور اپنے پڑوسیوں کا خیال رکھو“، یا فرمایا: ”اپنے ہمسایوں میں بھی تقسیم کرو۔“
تخریج الحدیث: «صحيح: أخرجه مسلم، الأدب، باب الوصية بالجار و الإحسان إليه: 2625 و الترمذي: 1833 و ابن ماجه: 3362»
قال الشيخ الألباني: صحيح
|