الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔
كِتَابُ كتاب 41. بَابُ مَنْ عَالَ جَارِيَتَيْنِ أَوْ وَاحِدَةً ایک یا دو بچیوں کی پرورش کی فضیلت
سیدنا عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: ”جس کی تین بیٹیاں ہوں اور وہ ان پر صبر کرے، اور ان کو اپنے مال سے کپڑے پہنائے، تو وہ اس کے لیے آگ سے رکاوٹ ہوں گی۔“
تخریج الحدیث: «صحيح: أخرجه ابن ماجه، كتاب الأدب، باب بر الوالد و الإحسان إلى البنات: 3669 و أخرجه أحمد: 154/4 - الصحيحة: 294، 1027»
قال الشيخ الألباني: صحيح
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس مسلمان کو دو بیٹیاں مل گئیں اور اس نے انہیں حسن سلوک کے ساتھ رکھا تو وہ دونوں اسے جنت میں داخل کرا دیں گی۔“
تخریج الحدیث: «حسن لغيره: أخرجه ابن ماجه، الأدب، باب بر الوالد و الإحسان إلى البنات: 3670 - الصحيحة: 2776 و أحمد: 363/1 و الحاكم فى المستدرك: 178/4»
قال الشيخ الألباني: حسن لغيره
سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس کی تین بیٹیاں ہوں جنہیں وہ ٹھکانا دیتا ہو، ان کی کفالت کرتا ہو، اور ان پر شفقت کرتا ہو تو اس کے لیے ضرور جنت واجب ہو گئی۔“ حاضرین میں سے ایک شخص نے کہا: اے اللہ کے رسول! اگر کسی کی دو بیٹیاں ہوں تو (ان کے ساتھ حسن سلوک کا بھی یہی ثواب ہے؟) آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”دو کے ساتھ حسن سلوک کا بھی یہی ثواب ہے۔“
تخریج الحدیث: «حسن: أخرجه أحمد: 14247 - الصحيحة: 1027»
قال الشيخ الألباني: حسن
|