امام حمیدی تصانیف و مسند حمیدی میں منہج:
آپ بہت بڑے محدث تھے۔
ساری زندگی قرآن و حدیث کی خدمت میں گزاری۔
آپ نے کئی ایک کتب تصنیف کیں، ان کی تفصیل درج ذیل ہے:
❀ مسند حمیدی
❀ اصول السنة
❀ الرد على النعمان
❀ التفسير:
الرد على النعمان اور التفسیر کو امام حمیدی سے محمد بن عمیر ابوبکر الطبری نے روایت کیا ہے۔ [الجرح والتعديل: 76/16]
❀ الدلائل [هدية العارفين: 439/1] ان میں سے صرف دو کتب متد اول ہیں ان پر تبصرہ پیش خدمت ہے۔
مسند حمیدی:
مسند حمیدی کی نسبت امام حمیدی کی طرف ہے اور اس میں کوئی شک نہیں ہے۔ اس پر بے شمار دلائل جمع کیے جا سکتے ہیں جن میں چند ایک کا ذکر ضروری ہے مثلاًً:
➊۔۔۔۔۔ امام حمیدی کی بیان کردہ احادیث کو محدثین نے انھی کی سند سے اپنی کتب حدیث میں درج کیا ہے مثلاًً: امام بخاری رحمہ اللہ اپنی صحیح البخاری میں 85 احادیث امام حمیدی سے لائے ہیں اور الادب المفرد میں اپنے شیخ امام حمیدی سے درج ذیل احادیث لائے ہیں: [رقم 25، 51، 114، 1063، 1053، 766، 130، 1140]
اور تاریخ صغیر میں امام حمیدی سے 15 اور تاریخ کبیر میں بہت زیادہ روایات لائے ہیں بلکہ ایسی روایات بھی لائے ہیں جو امام بخاری رحمہ اللہ نے تنہا امام حمیدی سے سنی ہیں۔
➋۔۔۔۔۔۔ امام ابن نقطہ کہتے ہیں کہ محمد بن ابی القاسم نے ابن الدجاجی سے ایک جماعت کے ساتھ مسند حمیدی سنى۔
[التقييد لمعرفة السنن والمسانيد ص: 37]
اور محمد بن عماد نے بھی ابن الدجاجی سے مسند حمیدی کو سنا [ايضاً ص: 66]
محمد بن محمد نے ابونعیم سے مسند حمیدی سنی۔
[ايضاً، ص: 70]
محمد بن ناصر نے ابومنصور سے مسند حمیدی کو بیان کیا ہے۔ [ايضاً، ص: 77]
اسی طرح احمد بن عبد الغنی نے بھی ابومنصور سے مسند حمیدی کو روایت کیا۔ [ايضاً، ص: 107]
اور محدثین کی ایک جماعت نے مسند حمیدی کو اپنے شیوخ سے سنا اور روایت کی نیز دیکھیں: [تهذيب الكمال للمزى: 512/14، سير اعلام النبلاء: 616/10]
مسند حمیدی میں منہج:
امام حمیدی رحمہ اللہ نے جو منہج اپنی مسند میں اپنایا ہے اس کی تفصیل درج ذیل ہے:
➊ سب سے پہلے خلفاء اربعہ کی احادیث لائے ہیں پھر عشرہ مبشرہ کی پھر دیگر صحابہ کی۔ (رضی اللہ عنہم)
➋ علوم حدیث پر بحث۔
➌ مرسل کی وضاحت:
امام حمیدی رحمہ اللہ اپنی کتاب میں بعض دفعہ علوم حدیث پر بھی بحث کرتے ہیں مثلاًً حدیث نمبر: 348 کے متعلق لکھتے ہیں کہ یہ مرسل ہے۔
➍ منسوخ پر بحث:
امام حمیدی رحمہ اللہ بعض دفعہ منسوخ کی بھی وضاحت کرتے ہیں دیکھیے: [حديث نمبر: 8]
بسا اوقات امام حمیدی بعض راویوں پر جرح و تعدیل کے لحاظ سے بھی کلام کرتے ہیں جس کی ضروری تفصیل ماقبل بحث (امام حميدي، امام الجرح والتعديل تهے) میں گزر چکی ہے۔
➌۔۔۔۔۔۔ امام سفیان بن عیینہ کی علوم حدیث اور فقہ کے متعلق آراء نقل کرنا:
جس طرح امام ترمذی اپنی سنن میں اپنے شیوخ خصوصاًً امام بخاری رحمہ اللہ کی بہت زیادہ آراء نقل کرتے ہیں اسی طرح امام حمیدی اپنے شیخ امام سفیان بن عیینہ کی فقہ الحدیث اور علوم حدیث کے متعلق بہت زیادہ آراء نقل کرتے ہیں۔ مثلاًً دیکھیے: [حديث نمبر: 4، 1، 8، 12، 17، 18، 22]
اس مسئلہ پر تو ایک مستقل مقالہ لکھا جا سکتا ہے جس کا نام (آراء الامام سفيان بن عيينه فى مسند الحميدي) ہو سکتا ہے۔