مسند الحميدي
امام حميدي امام الجرح والتعديل تهے:
بسا اوقات بعض راویوں پر جرح و تعدیل کے لحاظ سے حکم لگاتے ہیں، مثلاًً:
➊۔۔۔۔۔ مسند حمیدی کی حدیث نمبر: 526 میں سلیمان بن ابی مسلم الاحول کے بارے لکھتے ہیں: «وكان ثقة» ۔
مسند حمیدی کی حدیث نمبر: 767 میں امام شعبہ کے متعلق لکھتے ہیں: «وكان ثقة» ۔
مسند حمیدی کی حدیث نمبر: 907 میں معقب اتمیمی کے بارے لکھتے ہیں: «وكان ثقة خيارا» ۔
➋۔۔۔۔۔ امام بخاری رحمہ اللہ التاریخ الکبیر میں کئی ایک مقامات پر اپنے شیخ امام حمیدی سے جرح وتعدیل کے متعلق آراء نقل کی ہیں مثلاًً محمد بن سلیمان بن معمول کے بارے امام بخاری رحمہ اللہ نے لکھا ہے: «كان الــحـمـيــدى يتكلم فيه» امام حمیدی اس کے بارے کلام (یعنی جرح) کرتے تھے۔ [التاريخ الكبير: 51/1، ضعفاء الصغير للبخارى، رقم: 321]
محمد بن عبد الرحمٰن بن البیلمانی کے بارے میں امام بخاری رحمہ اللہ لکھتے ہیں: «كان الحميدي يتكلم فيه» ۔ [التاريخ الكبير: 88/1، نيز ديكهيں: 46/2]
زید بن طلحہ التیمی کے بارے میں امام بخاری رحمہ اللہ لکھتے ہیں کہ اس کی نسبت ہم سے امام حمیدی نے بیان کی ہے۔ [التاريخ الكبير: 153/3]
عبدالمجيد بن عبدالعزیز بن ابی رواد المکی کے بارے میں امام بخاری رحمہ اللہ لکھتے ہیں کہ امام حمیدی اس کے متعلق کلام (یعنی جرح) کرتے تھے۔ [التاريخ الكبير: 41/6]
مسلم بن یسار المکی کے بارے میں امام بخاری رحمہ اللہ لکھتے ہیں کہ امام حمیدی نے اپنے استاد امام ابن عیینہ سے بیان کیا کہ وہ مسلم بن یسار بن شکرہ تھے۔ [التاريخ الكبير: 118/7]
➌ الجرح والتعديل لابن ابی حاتم میں بھی کافی جگہوں پر امام حمیدی کی جرح و تعدیل کے متعلق آراء منقول ہیں۔ مثلاً [ج: 6، ص: 51، ج: 11، ص: 288، ج: 13، ص: 106]
ان تین حوالوں سے معلوم ہوا کہ امام حمیدی جرح تعدیل کے ماہر تھے اور رواۃ کے احوال سے اچھی طرح واقف تھے۔

امام حمیدی کے وراق:
محمد بن ادریس ابوبکر آپ کے وراق تھے۔ [الجرح والتعديل لابن ابي حاتم: 263/15]
تنبيه:۔۔۔۔۔
حبيب الرحمٰن الاعظمی دیو بندی حنفی صاحب نے امام حمیدی کو مغلوب الغضب قرار دیا ہے۔
[مقدمه مسند الحميدي بتحقيق حبيب الرحمٰن الاعظمي: 7/1 - 8]
اور یہ امام صاحب پر ظالمانہ الزام ہے جس کی کوئی حقیقت نہیں ہے۔ کتب جرح و تعدیل اور کتب حدیث ان کے ذکر خیر سے بھری پڑی ہیں جن کی موجودگی میں حبیب الرحمن الاعظمی صاحب کا الزام بے بنیاد، خود ساختہ اور مذہبی تعصب کے سوا کچھ بھی نہیں ہے۔


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.