سوانح حیات​
دیگر تصانیف امام بخاری رحمہ اللہ:
آپ کی عظیم تصنیف الجامع، صحیح پر جو کچھ لکھا گیا وہ محض مشتے نمونہ از خروارے ہے۔ یہ وہ عظیم کتاب ہے جس کے ایک ایک لفظ کی شرح و تفصیل کے لیے دفاتر درکار ہو سکتے ہیں۔ اس کی بہت سی شروحات ہیں۔ فتح الباری کو کسی قدر جامع کہا جا سکتا ہے۔ مگر عصر حاضر میں آج ایک اور فتح الباری کی ضرورت ہے۔ جس میں علوم جدیدہ کی روشنی میں احادیث نبوی کے اس عظیم خزانہ کا مطالعہ ہونا چاہیئے۔ اللہ کے لیے کوئی مشکل نہیں کہ دنیائے اسلام کا کوئی مایہ ناز فرزند علامہ ابن حجر ثانی کی شکل میں پیدا ہو اور یہ خدمت انجام دے۔ آپ نے اس کے علاوہ اور بھی بہت سی کتابیں تصنیف فرمائی ہیں۔ جن میں قضایا الصحابہ و التابعین آپ نے اپنی عمر عزیز کے اٹھارہویں سال میں پہلی تصنیف فرمائی تھی۔ مگر افسوس کہ آج اس کا کوئی نسخہ موجودہ علم میں نہ آ سکا۔ عمر کے اسی دوران آپ نے التاریخ الکبیر لکھی جسے دائرۃ المعارف حیدر آباد نے بصورت اجزا شائع کیا تھا۔

التاریخ الاوسط اور التاریخ الصغیر بھی آپ کی اہم تصانیف ہیں۔ خلق افعال العباد، کتاب الضعفا، الصغیر، المسند الکبیر، الادب المفرد بھی آپ کی شاندار یادگاریں ہیں۔ خصوصاً الادب المفرد بڑی جامع پاکیزہ اخلاقی کتاب ہے۔ جسے آپ نے بہترین مدلل طور پر جمع فرمایا ہے۔ اس کی عربی شروح اور اردو تراجم کافی شائع ہو چکے ہیں۔ ‏‏‏‏ (حج 62 ء میں ایک نسخہ معہ شرح فضل اللہ الصمد جدہ سے بطور تحفہ ملا تھا۔ جزاہ اللہ خیر الجزاء) جزء القرأۃ خلف الامام بھی آپ کا مشہور رسالہ ہے۔ جو قرأۃ خلف الامام کے متعلق ایک فیصلہ کن حیثیت رکھتا ہے۔ مصر میں طبع ہو چکا ہے۔ آپ نے اس رسالہ میں احادیث و سنن کی روشنی میں قرأت فاتحہ خلف الامام کا اثبات فرمایا ہے۔ اور خلاف دلائل پر بھی روشنی ڈالی ہے۔ اسی طرح دوسرا رسالہ آپ کا جزء رفع یدین کے نام سے مشہور ہے۔ جس میں آپ نے بطرز اہلحدیث رفع الیدین کا مدلل اثبات فرمایا ہے۔ ان دونوں اجزاء کے آپ سے روایت کرنے والے آپ کے شاگرد رشید محمود بن اسحاق خزاعی ہیں۔ آپ سیدنا امام کے وہ شاگرد ہیں جنہوں نے بخارا میں سب سے آخر میں آپ سے شرف تلمند حاصل کیا۔

ان کے علاوہ اور بھی بہت سی آپ کی قلمی یادگاریں ہیں جن میں سے اکثر ناپید ہو چکی ہیں۔ بعض کے قلمی نسخے دوسری جنگ عظیم سے قبل کتب خانہ دارالعلوم جرمن میں پائے گئے۔ اب نہ معلوم انقلابت زمانہ نے ان کو بھی باقی رکھا ہے یا نہیں۔ بہر حال «يَمْحُو اللَّـهُ مَا يَشَاءُ وَيُثْبِتُ وَعِنْدَهُ أُمُّ الْكِتَابِ» ۔ [‏‏‏‏ الرعد: 39]

◈قرآن مجید کے بعد سب سے صحیح و مقبول ترین کتاب: «الجامع الصحيح المسند من حديث رسول الله وسننه وأيامه»، جو کہ «الجامع الصحيح» یا «صحيح البخاري» کے نام سے معروف ہے۔
«الأدب المفرد» ‏‏‏‏
«التاريخ الكبير» ‏‏‏‏ (یہ تراجم کے بارے میں ایک بڑی کتاب ہے امام بخاری رحمہ اللہ نے حدیث کے راویوں کو حروف معجم پر مرتب کیا ہے)۔
«التاريخ الصغير» (یہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم، صحابہ کرام اور ان کے بعد کے رواۃ کی مختصر تاریخ پر مبنی ہے)۔
«خلق أفعال العباد»
«جزء رفع اليدين فى الصلاة» ‏‏‏‏
«الكُنى»
«التاريخ الاوسط»
«التفسير الكبير» بھی ان کی کتب میں سے ہیں۔


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.