سوانح حیات​:

فقہی مذہب:
ابواسحاق شیرازی: ابواسحاق شیرازی نے امام صاحب کا تذکرہ کرتے ہوئے ان کی نسبت حنابلہ کی طرف کر دی ہے، نیز طبقات حنابلہ میں آپ کا ذکر ہے، اور بعض نے آپ کو شافعی المذہب لکھ دیا، لیکن یہ محض درسی نسبت ہے، اور یہ غلط فہمی غالبا امام احمد بن حنبل اور امام شافعی کے اکثر و بیشتر مسائل میں موافقت کے سبب ہوئی ہے۔
نواب صدیق حسن: نواب صدیق حسن حافظ ابن حزم سے نقل فرماتے ہیں کہ ان اہل علم کے بعد بخاری، مسلم، ابوداود اور نسائی آئے، ان میں سے کسی نے اپنے سے پہلے کے امام کے قول کی تقلید نہیں کی، بلکہ ہر ایک نے تقلید سے منع کیا اور اس پر نکیر کی۔
حافظ ذہبی: حافظ ذہبی آپ کے تبحر علمی اور فقہ و حدیث میں امامت پر تبصرہ کرتے ہوئے فرماتے ہیں: ابوداود حدیث اور فنون حدیث میں امامت کے ساتھ کبار فقہاء میں سے ہیں، آپ کی کتاب السنن اس پر دلالت کرتی ہے، آپ اصحاب امام احمد کے منتخب لوگوں میں سے ہیں، امام احمد کے مجلس کی ایک مدت تک پابندی کی، اور اصول و فروع کے دقیق مسائل پر آپ سے سوالات کئے، آپ اتباع سنت اور سنت کے سامنے سر تسلیم خم کرنے کے باب میں، اور دشوار گزار کلام ومسائل میں غور و خوض نہ کرنے میں سلف کے مذہب پر تھے۔ [السير 13؍215]
علامہ طاہر الجزائری: اسی طرح علامہ طاہر الجزائری کے بیان سے بھی امام ابوداود کے کسی دوسرے امام کے مقلد ہو نے کی نفی اور تردید ہوتی ہے، فرماتے ہیں: «أما البخاري وأبو داود فإمامان فى الفقه وكانا من أهل الاجتهاد» تو یہ دونوں بخاری اور ابوداود فقہ کے امام ہیں، اور دونوں اہل اجتہاد میں سے ہیں۔