فقہی ذوق و بصیرت:
امام ابوداود کو جس طرح حدیث میں امامت کا درجہ ملا ہے اسی طرح آپ کو فقہ و اجتہاد میں بھی ایک امتیازی حیثیت حاصل تھی، فقہی بصیرت اور عمیق نظر رکھنے کے سبب بعض علماء نے تو آپ کو فقہ و اجتہاد میں امام بخاری کے بعد دوسرا درجہ دیا ہے، اور لکھا ہے کہ امام بخاری کے بعد امام ابواود کا مرتبہ سب سے بلند ہے، اور پھر جملہ اصحاب تراجم و طبقات نے آپ کے اس وصف کا تذکرہ کیا ہے۔
آپ کے اس ذوق اور بصیرت کا اندازہ اس بات سے بخوبی لگ سکتا ہے کہ آپ نے اپنی کتاب ”کتاب السنن“ کو صرف احکام ومسائل کی جمع و ترتیب تک ہی محدود رکھا۔
امام ابوحاتم: امام ابوحاتم آپ کو امام فقہ قرار دیتے ہیں۔
امام ابواسحاق شیرازی: امام ابواسحاق شیرازی نے اصحاب صحاح ستہ میں سے صرف امام ابوداود ہی کو طبقات فقہاء میں شمار کیا ہے، اور یہ امتیاز آپ کو اسی فقہی بصیرت اور فقہی ذوق کی بدولت حاصل ہوا ہے۔