صحیح ابن خزیمه:
یہ علامہ ابن خزیمہ کی سب سے اہم کتاب ہے، اس کا شمار حدیث کی اہم اور معتبر کتابوں میں ہوتا ہے، مستند مصنفین اور ثقہ علما اس کی حدیثوں سے اخذ و استناد کرتے ہیں، کتب صحاح کے علاوہ محدثین نے اپنی کتابوں میں صحت کا زیادہ التزام کیا ہے، ان کے مجموعے صحیح کہلاتے ہیں، شاہ عبدالحق صاحب فرماتے ہیں: جن دیگر علمانے صحاح کے مجموعے لکھے ان میں ابن خزیمہ کی صحیح بعض حیثیتوں سے زیادہ مشہور ہے اس کی اہمیت کا اندازہ ابن کثیر کے اس بیان سے بھی ہوتا ہے: ”من انفع الكتب واجلها۔“ یعنی صحیح ابن خزیمہ نہایت مفید اور اہم کتابوں میں ہے، علامہ سیوطی نے بخاری و مسلم کے بعد جن کتابوں کو زیادہ معتبر بتایا ہے، ان میں کتب صحاح کے ساتھ اس کا بھی ذکر کیا ہے، وہ یہ بھی لکھتے ہیں کہ صحیح ابن خزیمہ کا پایہ صحیح ابن حبان سے زیادہ ہے، کیونکہ ابن خزیمہ نے صحت کی جانب زیادہ توجہ کی ہے، وہ ادنی شبہہ پر بھی توقف سے کام لیتے ہیں، چنانچہ اکثر ”ان صح الخبر وان ثبت“ وغیرہ قسم کے الفاظ لکھتے ہیں، یہ صحت میں صحیح مسلم کے قریب قریب ہے، اس کے نسخے یورپ کے بعض کتب خانوں اور جرمنی میں موجود ہیں، حافظ ابن حجر رحمہ اللہ نے صحیح ابن خزیمہ پر مفید حواشی بھی لکھے تھے۔