سخاوت:
بڑے فیاض اور مہمان نواز تھے، ان کے پوتے محمد بن فضل کا بیان ہے کہ میرے دادا بخل سے نا آشنا اور مال پس انداز نہیں کرتے تھے، ان کا کل مال و دولت اہل علم اور ضرورت مندوں کے لیے وقف تھا، ایک مرتبہ بڑی پر تکلف دعوت کی، مختلف قسم کے لذیذ کھانوں اور حلوے، میوے اور فواکہ سے دستر خوان آراستہ تھا، امراء واعیان کے ساتھ اہل علم اور فقہا ومحد ثین بھی مدعو تھے، ہر شخص نے شکم سیر ہو کر کھایا، لوگوں کا بیان ہے کہ ایسی شاندار دعوت اور اس کا اہتمام صرف سلطان ہی کر سکتا تھا۔