تلامذه:
ان کے تلامذہ و منتسبین کی تعداد بھی بے شمار ہے اور ان سے استفادہ کرنے والوں میں ان کے بعض شیوخ بھی شامل ہیں۔ بعض تلامذہ کے نام یہ ہیں:
ابن عقدہ،
ابوبکر بن زبدہ،
ابوبکر بن مردویہ،
ابواحمد بن عبداللہ بن عدی جرجانی،
ابوالحسن بن قادیہ،
ابوعمر محمد بن حسین بسطامی،
حافظ ابونعیم احمد بن عبداللہ،
احمد بن محمد صحاف،
حسین بن احمد بن مرزبان،
عبدالرحمٰن بن احمد صفاء،
ابوبکر عبدالرحمٰن بن علی ذکوانی،
ابوالفضل محمد بن احمد جارودی،
ابوعمر محمد بن حسین بسطامی،
محمد بن عبیداللہ بن شہریار۔
امام طبرانی کے حلقہ فیض سے دو صاحب کمال وزراء بھی وابستہ تھے، ان میں ابن عمید لغت و عربیت اور شعر و ادب میں سرآمد روزگار تھا، اس کے متعلق کہا جاتا ہے کہ دیلمی حکومت میں اس لیاقت و قابلیت کا کوئی اور وزیر نہیں گزرا، اور دوسرا وزیر صاحب بن عباد بھی ممتاز ادیب و انشا پرداز اور امام طبرانی کا شاگرد اور تربیت یافتہ تھا۔ [تذكرة الحفاظ: 127/3 - بستان المحدثين، ص: 55 - كتاب الانساب، ورق: 366]