موطأ امام مالک روايۃ ابن القاسم کے مزید راوۃ:

ابوالحسن علی بن محمد:
⑤ ابوالحسن علی بن محمد بن خلف المعافری المعروف بابن القابسی رحمہ اللہ
ابومحمد التجیبی اور ابن مسرور الدباغ سے اسے ابوالحسن علی بن محمد بن خلف المعافری المعروف بابن القابسی رحمہ اللہ نے روایت کیا ہے اور حقیقت میں وہی الملخص (اس کتاب) کے مصنف ہیں۔
القابسی کے بارے میں ابن فرحون لکھتے ہیں: «وكان من الصالحين المتقنين، و كان أعمى لا يرى شيئًا و هو مع ذلك من أصح الناس كتبًا وأجودهم ضبطًا وتقييدًا، يضبط كتبه بين يديه ثقات أصحابه» وہ نیک ثقہ لوگوں میں سے تھے، نابینا تھے، کچھ بھی نہیں دیکھتے تھے اور اس کے باوجود آپ کی کتابیں ضبط و تحریر کے لحاظ سے سب لوگوں سے زیادہ صحیح تھیں، آپ کی کتابیں آپ کے سامنے آپ کے ثقہ ساتھی لکھتے تھے۔ [الديباج المذهب، ص: 296، ت 388]
حافظ ذہبی نے کہا: «الإمام الحافظ الفقيه، العلامة عالم المغرب» امام حافظ فقیہ، علامہ (اور) مغرب (مراکش، افریقہ اور اندلس) کے عالم تھے۔ [سير اعلام النبلاء، 159/17]