ایک مبارک خواب:
حدیث رسول پاک صلی اللہ علیہ وسلم کے لئے آپ کے قلب مبارک میں ایک خاص الخاص جذبہ تھا۔ ایک رات آپ خواب دیکھتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم آرام فرما رہے ہیں اور آپ، نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے سرہانے کھڑے ہو کر پنکھا جھل رہے ہیں اور مکھی وغیرہ موذی جانوروں کو آپ سے دور کر رہے ہیں۔ بیدار ہو کر معبرین سے تعبیر پوچھی گئی تو انہوں نے بتلایا کہ آپ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی احادیث پاک کی عظیم خدمت انجام دیں گے۔ اور جھوٹے لوگوں نے جو احادیث خود وضع کر لی ہیں، صحیح احادیث کو آپ ان سے بالکل علیحدہ چھانٹ دیں گے۔
اسی دوران آپ کے بزرگ ترین استاد اسحق بن راہویہ نے ایک روز فرمایا: کاش آپ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی صحیح صحیح احادیث پر مشتمل ایک جامع مختصر کتاب تصنیف کر دیتے۔ امام بخاری رحمہ اللہ فرماتے ہیں میرے دل میں یہ بات بیٹھ گئی اور میں نے اسی دن سے جامع صحیح کی تدوین کا عزم بالجزم کر لیا۔
اسی سلسلہ میں نجم بن فضیل اور وراق بخاری کا خواب بھی قابل لحاظ ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم قبر شریف سے باہر تشریف لائے اور جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم قدم مبارک اٹھاتے ہیں، امام بخاری آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے قدم مبارک کی جگہ پر اپنا قدم رکھ دیتے ہیں۔ ابو زید مروزی کا خواب حافظ ابن حجر رحمہ اللہ علیہ نے نقل کیا ہے کہ میں رکن اور مقام کے درمیان بیت اللہ کے قریب سو رہا تھا۔ خواب میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لائے اور فرمایا کہ اے ابوزید! کب تک شافعی کی کتاب کا درس دیتے رہو گے اور ہماری کتاب کا درس نہ دو گے۔ عرض کیا حضور «فداك ابي وامي» آپ کی کتاب کونسی ہے؟ فرمایا جسے محمد بن اسماعیل بخاری نے جمع کیا ہے۔