تفسیر القرآن الکریم

سورة الانعام
وَمَا تَأْتِيهِمْ مِنْ آيَةٍ مِنْ آيَاتِ رَبِّهِمْ إِلَّا كَانُوا عَنْهَا مُعْرِضِينَ[4]
اور ان کے پاس ان کے رب کی نشانیوں میں سے کوئی نشانی نہیں آتی مگر وہ اس سے منہ پھیرنے والے ہوتے ہیں۔[4]
تفسیر القرآن الکریم
(آیت 4) وَ مَا تَاْتِيْهِمْ مِّنْ اٰيَةٍ …: ان آیات سے مراد وہ احکام بھی ہیں جو آیات کی صورت میں انبیاء علیہم السلام پر اترتے رہے اور وہ معجزات بھی جو نبوت کی دلیل کے طور پر اترتے رہے۔ اس کے علاوہ زمین و آسمان میں موجود وہ بے شمار نشانیاں بھی جو اللہ کے وجود اور اس کی وحدانیت کی دلیل ہیں، مثلاً دیکھیے سورۂ بقرہ (۱۶۴)، یوسف (۱۰۵) اور ذاریات (۲۰ تا ۲۳)۔