تفسیر القرآن الکریم

سورة النساء
إِنْ تُبْدُوا خَيْرًا أَوْ تُخْفُوهُ أَوْ تَعْفُوا عَنْ سُوءٍ فَإِنَّ اللَّهَ كَانَ عَفُوًّا قَدِيرًا[149]
اگر تم کوئی نیکی ظاہر کرو، یا اسے چھپائو، یا کسی برائی سے در گزر کرو تو بے شک اللہ ہمیشہ سے بہت معاف کرنے والا، ہر چیز پر قدرت رکھنے والا ہے۔[149]
تفسیر القرآن الکریم
(آیت 149) اِنْ تُبْدُوْا خَيْرًا اَوْ تُخْفُوْهُ اَوْ تَعْفُوْا ……: اس آیت میں معاف کر دینے کی ترغیب ہے، یعنی اگرچہ ظالم کا شکوہ یا اس کے حق میں بد دعا جائز ہے، تاہم عفو و درگزر سے کام لینا بہتر ہے، کیونکہ اﷲ تعالیٰ خود پوری قدرت رکھنے کے باوجود بہت معاف کرنے والا ہے، رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مال صدقے سے کم نہیں ہوتا اور معاف کر دینے سے اﷲ تعالیٰ بندے کی عزت میں اضافہ ہی کرتا ہے اور کوئی شخص اﷲ کے لیے نیچا نہیں ہوتا مگر اﷲ تعالیٰ اسے اونچا کر دیتا ہے۔ [ مسلم، البر والصلۃ، باب استحباب العفو والتواضع: ۲۵۸۸ ]