تفسیر القرآن الکریم

سورة الفيل
وَأَرْسَلَ عَلَيْهِمْ طَيْرًا أَبَابِيلَ[3]
اور ان پر جھنڈ کے جھنڈ پرندے بھیج دیے۔[3]
تفسیر القرآن الکریم
(آیت 3) وَ اَرْسَلَ عَلَيْهِمْ …: اَبَابِيْلَ عام طور پر ایک خاص قسم کی چڑیوں کو ابابیل کہا جاتا ہے، مگر یہ درست نہیں۔ اَبَابِيْلَ ان گھوڑوں یا پرندوں کو کہا جاتا ہے جو گروہ در گروہ اور جھنڈ کے جھنڈ آئیں۔ یہ لفظ جمع ہی استعمال ہوتا ہے، بعض نے اس کی واحد إِبَّالَةٌ بیان کی ہے۔