تفسیر القرآن الکریم

سورة النساء
وَمَنْ يَعْمَلْ مِنَ الصَّالِحَاتِ مِنْ ذَكَرٍ أَوْ أُنْثَى وَهُوَ مُؤْمِنٌ فَأُولَئِكَ يَدْخُلُونَ الْجَنَّةَ وَلَا يُظْلَمُونَ نَقِيرًا[124]
اور جو شخص نیک کاموں میں سے (کوئی کام) کرے، مرد ہو یا عورت اور وہ مومن ہو تو یہ لوگ جنت میں داخل ہوں گے اور کھجور کی گٹھلی کے نقطے کے برابر ان پر ظلم نہیں کیا جائے گا۔[124]
تفسیر القرآن الکریم
(آیت 124) نَقِيْرًا: نقیر اس چھوٹے سے گڑھے کو کہتے ہیں جو کھجور کی گٹھلی کی پشت پر ہوتا ہے، یعنی مرد ہو یا عورت اگر ایمان اور عمل صالح موجود ہے تو جنت میں جائیں گے اور ان پر تھوڑے سے تھوڑا ظلم بھی نہیں کیا جائے گا۔