تفسیر القرآن الکریم

سورة البينة
إِنَّ الَّذِينَ كَفَرُوا مِنْ أَهْلِ الْكِتَابِ وَالْمُشْرِكِينَ فِي نَارِ جَهَنَّمَ خَالِدِينَ فِيهَا أُولَئِكَ هُمْ شَرُّ الْبَرِيَّةِ[6]
بے شک وہ لوگ جنھوں نے اہل کتاب اور مشرکین میں سے کفر کیا، جہنم کی آگ میں ہوں گے، اس میں ہمیشہ رہنے والے ہیں، یہی لوگ مخلوق میں سب سے برے ہیں۔[6]
تفسیر القرآن الکریم
(آیت 6) اِنَّ الَّذِيْنَ كَفَرُوْا مِنْ اَهْلِ الْكِتٰبِ …: الْبَرِيَّةِ بَرَأَ يَبْرَأُ بَرْأً وَ بُرُوْءًا (ف) (پیدا کرنا) سے فَعِيْلَةٌ کے وزن پر اسم مفعول کے معنی میں ہے، مخلوق۔ یعنی یہ لوگ تمام مخلوق حتیٰ کہ جانوروں سے بھی بدتر ہیں، جیسا کہ فرمایا: «‏‏‏‏اُولٰٓىِٕكَ كَالْاَنْعَامِ بَلْ هُمْ اَضَلُّ» [ الأعراف: ۱۷۹ ] یہ لوگ جانوروں کی طرح ہیں، بلکہ ان سے بھی زیادہ گمراہ ہیں۔ کیونکہ یہ جان بوجھ کر حق کی مخالفت کر رہے ہیں۔