تفسیر القرآن الکریم

سورة الليل
وَأَمَّا مَنْ بَخِلَ وَاسْتَغْنَى[8]
اور لیکن وہ جس نے بخل کیا اور بے پروا ہوا۔[8]
تفسیر القرآن الکریم
(آیت 8تا10) وَ اَمَّا مَنْۢ بَخِلَ وَ اسْتَغْنٰى …: یعنی جس میں شر کے یہ تین جامع اوصاف ہیں کہ وہ بخل کرتا ہے، اخروی انجام اور حلال و حرام کی پروا ہی نہیں کرتا اور سب سے اچھی بات یعنی اللہ کے ایک ہونے اور اس کی نازل کردہ باتوں کو جھٹلاتا ہے، تو ہم بھی اسے اس کی خواہش کے مطابق اس راستے پر چلنے دیتے ہیں جو مشکلات و مصائب کا راستہ ہے اور جہنم کی طرف لے جانے والا ہے، یعنی اس کے لیے نیکی کرنا مشکل اور گناہ کرنا آسان ہو جاتا ہے۔