تفسیر القرآن الکریم

سورة الانشقاق
إِلَّا الَّذِينَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ لَهُمْ أَجْرٌ غَيْرُ مَمْنُونٍ[25]
مگر وہ لوگ جو ایمان لائے اور انھوں نے نیک عمل کیے، ان کے لیے نہ ختم ہونے والا اجر ہے۔[25]
تفسیر القرآن الکریم
(آیت 25) اِلَّا الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا وَ عَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ …: غَيْرُ مَمْنُوْنٍ مَنَّ يَمُنُّ (ن) (قطع کرنا) سے اسم مفعول ہے، کہا جاتا ہے: مَنَنْتُ الْحَبْلَ میں نے رسی کاٹ دی۔ یعنی ایسا اجر جو کبھی قطع نہیں کیا جائے گا۔ مراد جنت ہے، جس میں وہ ہمیشہ رہیں گے، جس کی کوئی نعمت نہ کم ہوگی اور نہ ختم ہو گی۔