تفسیر القرآن الکریم

سورة الإنفطار
عَلِمَتْ نَفْسٌ مَا قَدَّمَتْ وَأَخَّرَتْ[5]
ہر شخص جان لے گا جو اس نے آگے بھیجا اور جو پیچھے چھوڑا۔[5]
تفسیر القرآن الکریم
(آیت 5) عَلِمَتْ نَفْسٌ مَّا قَدَّمَتْ وَ اَخَّرَتْ: جو اچھے یا برے اعمال موت سے پہلے کیے، یا جو اچھے یا برے طریقے پیچھے چھوڑ گیا، جن کے ثواب و عذاب کا سلسلہ اس کے مرنے کے بعد بھی جاری رہا، وہ سب سامنے آجائیں گے۔ یہ مطلب بھی ہو سکتا ہے کہ جو عمل شروع عمر میں کیے اور جو آخر عمر میں کیے۔