تفسیر القرآن الکریم

سورة التكوير
وَإِذَا الْجِبَالُ سُيِّرَتْ[3]
اور جب پہاڑ چلائے جائیں گے۔[3]
تفسیر القرآن الکریم
(آیت 3) وَ اِذَا الْجِبَالُ سُيِّرَتْ: اللہ تعالیٰ نے پہاڑوں کو زمین کے اندر گاڑ رکھا ہے اور زمین میں وہ کشش رکھی ہے جو انھیں باندھ کر رکھے ہوئے ہے۔ اللہ کے حکم سے قیامت کے دن وہ کشش ختم ہو جائے گی اور یہ جامد پہاڑ دھنی ہوئی اُون کی طرح ذرّہ ذرّہ ہو کر بادلوں کی طرح چل پڑیں گے، حتیٰ کہ سراب کی طرح ہو جائیں گے، جیساکہ فرمایا: «‏‏‏‏وَ سُيِّرَتِ الْجِبَالُ فَكَانَتْ سَرَابًا» [ النبا: ۲۰ ] اور پہاڑ چلائے جائیں گے تو وہ سراب بن جائیں گے۔ مزید تفصیل کے لیے سورۂ نبا کی اسی آیت کی تفسیر دیکھیے۔