تفسیر القرآن الکریم

سورة المرسلات
كُلُوا وَتَمَتَّعُوا قَلِيلًا إِنَّكُمْ مُجْرِمُونَ[46]
(اے جھٹلانے والو!) کھالو اور تھوڑا سا فائدہ اٹھا لو، یقینا تم مجرم ہو۔[46]
تفسیر القرآن الکریم
(آیت 47،46) كُلُوْا وَ تَمَتَّعُوْا قَلِيْلًا …: سورت کے آخر میں قیامت کو جھٹلانے والوں کو پھر خطاب ہے کہ دنیا میں کھالو اور فائدہ اٹھالو، یہ سامان بالکل قلیل ہے، جیسا کہ فرمایا: «‏‏‏‏قُلْ مَتَاعُ الدُّنْيَا قَلِيْلٌ» [ النساء: ۷۷ ] کہہ دے دنیا کا سامان بہت تھوڑا ہے۔ یقینا تم مجرم ہو، قیامت کے دن تمھارے جیسے جھٹلانے والوں کے لیے بہت بڑی خرابی اور بربادی ہے۔