تفسیر القرآن الکریم

سورة المدثر
حَتَّى أَتَانَا الْيَقِينُ[47]
یہاں تک کہ ہمارے پاس یقین آگیا۔[47]
تفسیر القرآن الکریم
(آیت 47) حَتّٰۤى اَتٰىنَا الْيَقِيْنُ: الْيَقِيْنُ سے مراد موت ہے، کیونکہ اس کے آنے پر تمام شکوک و شبہات دور ہو کر حقیقت سامنے آجائے گی۔ دوسری جگہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا: «وَ اعْبُدْ رَبَّكَ حَتّٰى يَاْتِيَكَ الْيَقِيْنُ» ‏‏‏‏ [ الحجر: ۹۹ ] اور اپنے رب کی عبادت کر، یہاں تک کہ تیرے پاس یقین آجائے۔ اس سے مراد بھی موت ہے۔ دنیا میں کسی کو آخرت پر کتنا بھی یقین ہو وہ اس یقین کے برابر نہیں ہو سکتا جو موت آنے پر حاصل ہوگا۔