تفسیر القرآن الکریم

سورة المدثر
فَإِذَا نُقِرَ فِي النَّاقُورِ[8]
سو جب صور میں پھونکا جائے گا۔[8]
تفسیر القرآن الکریم
(آیت 9،8) فَاِذَا نُقِرَ فِي النَّاقُوْرِ …: النَّاقُوْرِ نَقَرَ يَنْقُرُ (ن) سے فَاعُوْلٌ کے وزن پر ہے جس کا معنی ہے پھونکنا، ایسی ضرب لگانا کہ سوراخ ہو جائے، مراد صور ہے۔ شروع سورت میں ڈرانے کا حکم ہے، اب اس کی تفصیل ہے کہ جس دن صورمیں پھونکا جائے گا اور ہر چیز فنا ہو نے کے بعد دوبارہ سب لوگ قبروں سے نکل کر اللہ کے حضور پیش ہوں گے تو وہ ایک مشکل دن ہوگا۔