تفسیر القرآن الکریم

سورة المدثر
قُمْ فَأَنْذِرْ[2]
اٹھ کھڑا ہو، پس ڈرا۔[2]
تفسیر القرآن الکریم
(آیت 2) قُمْ فَاَنْذِرْ: اس آیت میں اور اس کے بعد والی آیات میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دعوت کے آغاز کا حکم ہوا۔ سورۂ علق کے شروع میں آپ کو وہ وحی پڑھنے کا حکم ہوا تھا جو آپ پر نازل ہوئی، اب وحی کے احکام کے مطابق لوگوں کو نصیحت کرنے اور ڈرانے کا حکم ہوا اور وہ اوصاف اختیار کرنے کا حکم دیا گیا جو داعی کے لیے ضروری ہیں۔ ان میں سے پہلی چیز سستی اور غفلت چھوڑ کر کمر ِہمت باندھنا اور اللہ کے علاوہ دوسری چیزوں کی پرستش کرنے والوں کو اس کے وبال سے ڈراناہے۔