تفسیر القرآن الکریم

سورة القلم
مَنَّاعٍ لِلْخَيْرِ مُعْتَدٍ أَثِيمٍ[12]
خیر کو بہت روکنے والا، حد سے بڑھنے والا، سخت گناہ گار ہے۔[12]
تفسیر القرآن الکریم
(آیت 12) مَنَّاعٍ لِّلْخَيْرِ مُعْتَدٍ اَثِيْمٍ: ظلم کی دو قسمیں ہیں، پہلی قسم کسی کا حق جو آدمی کے ذمے ہو روک لینا، ادا نہ کرنا اور دوسری قسم کسی پر زیادتی کرنا۔ مَنَّاعٍ لِّلْخَيْرِ میں پہلی قسم مبالغے کے ساتھ پائی جاتی ہے اور مُعْتَدٍ میں دوسری۔ اَثِيْمٍ کا ذکر اس کے ساتھ اس طرح ہے جس طرح وَ لَا تَعَاوَنُوْا عَلَى الْاِثْمِ وَ الْعُدْوَانِ (اور گناہ اور زیادتی پر ایک دوسرے کی مدد نہ کرو) میں ہے۔ (دیکھیے مائدہ: ۲)