تفسیر القرآن الکریم

سورة الملك
قُلْ هُوَ الرَّحْمَنُ آمَنَّا بِهِ وَعَلَيْهِ تَوَكَّلْنَا فَسَتَعْلَمُونَ مَنْ هُوَ فِي ضَلَالٍ مُبِينٍ[29]
کہہ دے وہی بے حد رحم والا ہے، ہم اس پر ایمان لائے اور ہم نے اسی پر بھروسا کیا، تو تم عنقریب جان لوگے کہ وہ کون ہے جو کھلی گمراہی میں ہے۔[29]
تفسیر القرآن الکریم
(آیت 29) قُلْ هُوَ الرَّحْمٰنُ اٰمَنَّا بِهٖ …: یعنی وہ ہمیں ہلاک کرے یا ہم پر رحم کرے، دونوں صورتوں میں ہماری امیدیں اسی سے وابستہ ہیں، وہی رحمان ہے، کوئی اور نہیں جو ہم پر رحم کرسکے۔ ہمارا اس پر ایمان اور اسی پر بھروسا ہے، تم جو اس کے علاوہ بھی کسی سے رحم کے امید وار اور طلب گار ہو، بہت جلد آنکھیں بند ہوتے ہی جان لو گے کہ ہم میں سے صاف گمراہ کون تھا۔