تفسیر القرآن الکریم

سورة القمر
كَذَّبُوا بِآيَاتِنَا كُلِّهَا فَأَخَذْنَاهُمْ أَخْذَ عَزِيزٍ مُقْتَدِرٍ[42]
انھوں نے ہماری سب کی سب نشانیوں کو جھٹلادیا تو ہم نے انھیں پکڑا، جیسے اس کی پکڑ ہوتی ہے جو سب پر غالب، بے حد قدرت والا ہو۔[42]
تفسیر القرآن الکریم
(آیت 42) كَذَّبُوْا بِاٰيٰتِنَا كُلِّهَا فَاَخَذْنٰهُمْ …: عَزِيْزٍ سب پر غالب، جو کرنا چاہے اسے کوئی روک نہیں سکتا۔ مُقْتَدِرٍ قَدَرَ يَقْدِرُ (ض) سے باب افتعال ہے، حروف زیادہ ہونے کی وجہ سے مُقْتَدِرٍ میں قَادِرٌ اور قَدِيْرٌ کی بہ نسبت قدرت کا معنی زیادہ ہے، یعنی جو کرنا چاہے اس کی پوری قدرت رکھتا ہے، کسی طرح عاجز نہیں۔ آلِ فرعون پر آنے والی گرفت کی شدت اور ہولناکی کا بیان مقصود ہے۔ مزید دیکھیے سورۂ ہود (۱۰۲)۔