تفسیر القرآن الکریم

سورة آل عمران
رَبَّنَا إِنَّنَا سَمِعْنَا مُنَادِيًا يُنَادِي لِلْإِيمَانِ أَنْ آمِنُوا بِرَبِّكُمْ فَآمَنَّا رَبَّنَا فَاغْفِرْ لَنَا ذُنُوبَنَا وَكَفِّرْ عَنَّا سَيِّئَاتِنَا وَتَوَفَّنَا مَعَ الْأَبْرَارِ[193]
اے ہمارے رب! بے شک ہم نے ایک آواز دینے والے کو سنا، جو ایمان کے لیے آواز دے رہا تھا کہ اپنے رب پر ایمان لے آئو تو ہم ایمان لے آئے، اے ہمارے رب! پس ہمیں ہمارے گناہ بخش دے اور ہم سے ہماری برائیاں دور کر دے اور ہمیں نیکوں کے ساتھ فوت کر۔[193]
تفسیر القرآن الکریم
(آیت 193)رَبَّنَاۤ اِنَّنَا سَمِعْنَا مُنَادِيًا …: مُنَادِيًا سے مراد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہیں یا قرآن یا پھر ہر وہ شخص مراد ہو سکتا ہے جو دعوتِ حق پیش کرے۔

رَبَّنَا فَاغْفِرْ لَنَا ذُنُوْبَنَا: اس میں اپنے ایمان لانے کے عمل کے وسیلے سے گناہوں کی مغفرت کی دعا ہے اور یہ مسنون ہے۔