تفسیر القرآن الکریم

سورة النجم
مَا زَاغَ الْبَصَرُ وَمَا طَغَى[17]
نہ نگاہ ادھر ادھر ہوئی اور نہ حد سے آگے بڑھی۔[17]
تفسیر القرآن الکریم
(آیت 17) مَا زَاغَ الْبَصَرُ وَ مَا طَغٰى: زَاغَ يَزِيْغُ زَيْغًا ٹیڑھا ہونا اور طَغٰي يَطْغٰي طُغْيَانًا حد سے بڑھنا۔ اس میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے کمالِ ادب، تحمل اور استقامت کا بیان ہے کہ جبریل علیہ السلام کو اور اللہ تعالیٰ کی دوسری آیات کبریٰ کو دیکھتے ہوئے آپ کی نگاہ انھی پر مرکوز رہی، نہ دائیں یا بائیں طرف گئی اور نہ ان سے آگے بڑھی۔