تفسیر القرآن الکریم

سورة الطور
وَمِنَ اللَّيْلِ فَسَبِّحْهُ وَإِدْبَارَ النُّجُومِ[49]
اور رات کے کچھ حصے میں پھر اس کی تسبیح کر اور ستاروں کے جانے کے بعد بھی۔[49]
تفسیر القرآن الکریم
(آیت 49) وَ مِنَ الَّيْلِ فَسَبِّحْهُ: اس سے مراد مغرب اور عشاء ہے۔

وَ اِدْبَارَ النُّجُوْمِ: اس سے مراد فجر کی فرض نماز ہے۔ بعض حضرات نے اس سے مراد فجر کی نماز سے پہلے کی دو رکعتیں لی ہیں، مگر امام طبری فرماتے ہیں کہ یہاں فَسَبِّحْهُ امر کا صیغہ ہے جو فرض کے لیے ہے، اس لیے اس سے مراد فرض رکعتیں ہیں۔

خلاصہ یہ ہے کہ ان آیات میں پانچوں نمازوں کا حکم ہے، اس طرح کہ حِيْنَ تَقُوْمُ میں ظہر و عصر کا، مِنَ الَّيْلِ میں مغرب و عشاء کا اور اِدْبَارَ النُّجُوْمِ میں فجر کی نماز کا ذکر ہے۔ (واللہ اعلم)