تفسیر القرآن الکریم

سورة آل عمران
فَانْقَلَبُوا بِنِعْمَةٍ مِنَ اللَّهِ وَفَضْلٍ لَمْ يَمْسَسْهُمْ سُوءٌ وَاتَّبَعُوا رِضْوَانَ اللَّهِ وَاللَّهُ ذُو فَضْلٍ عَظِيمٍ[174]
تو وہ اللہ کی طرف سے عظیم نعمت اور فضل کے ساتھ لوٹے، انھیں کوئی برائی نہیں پہنچی اور انھوں نے اللہ کی رضا کی پیروی کی اور اللہ بہت بڑے فضل والا ہے۔[174]
تفسیر القرآن الکریم
(آیت 174)اس آیت سے اور ابن عباس رضی اللہ عنہما کی حدیث سے کلمہ «حَسْبُنَا اللّٰهُ وَ نِعْمَ الْوَكِيْلُ» کی فضیلت ثابت ہوتی ہے کہ کس طرح ابراہیم علیہ السلام، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اور صحابہ کرام رضی اللہ عنہم ہر قسم کی برائی سے محفوظ رہ کر اللہ کی نعمت اور فضل کے ساتھ واپس پلٹے اور انھوں نے اللہ کی رضا کی پیروی کی۔ اس لیے ہر مصیبت کے وقت اس وظیفہ کے معنی کا خیال کرتے ہوئے دل اور زبان کو ایک کر کے اسے کثرت سے پڑھنا چاہیے۔