تفسیر القرآن الکریم

سورة ق
ادْخُلُوهَا بِسَلَامٍ ذَلِكَ يَوْمُ الْخُلُودِ[34]
اس میں سلامتی کے ساتھ داخل ہو جاؤ، یہی ہمیشہ رہنے کا دن ہے۔[34]
تفسیر القرآن الکریم
(آیت 34) ادْخُلُوْهَا بِسَلٰمٍ …: یعنی ان کی عزت افزائی کے لیے کہا جائے گا کہ سلام کے ساتھ اس میں داخل ہو جاؤ۔ سلام کا مطلب یہ ہے کہ ہر قسم کے خوف، غم اور فکر سے سلامت رہ کر اس میں داخل ہو جاؤ اور یہ مطلب بھی ہو سکتا ہے کہ اس میں اس حال میں داخل ہو جاؤ کہ تم پر فرشتوں اور پروردگار کی طرف سے سلام ہے، جیسا کہ فرمایا: «‏‏‏‏سَلٰمٌ قَوْلًا مِّنْ رَّبٍّ رَّحِيْمٍ» [ یٰسٓ: ۵۸ ] سلام ہو۔ اس رب کی طرف سے کہا جائے گا جو بے حد مہربان ہے۔ اب تم ہمیشہ یہاں رہو گے، کبھی اس سے نکالے نہیں جاؤ گے۔