تفسیر القرآن الکریم

سورة الصافات
اللَّهَ رَبَّكُمْ وَرَبَّ آبَائِكُمُ الْأَوَّلِينَ[126]
اللہ کو،جو تمھارا رب ہے اور تمھارے پہلے باپ دادا کا رب ہے۔[126]
تفسیر القرآن الکریم
(آیت 126) اللّٰهَ رَبَّكُمْ وَ رَبَّ اٰبَآىِٕكُمُ الْاَوَّلِيْنَ …: الیاس علیہ السلام نے ان کی توجہ اس طرف مبذول کروائی کہ یہ بعل دیوتا کابت تو تم نے خود گھڑا ہے، یہ بے جان بت ہے، جس کے خالق تم خود ہو۔ اس کی حفاظت بھی تم ہی کرتے ہو، پھر اس کی عبادت بھی کرنے لگتے ہو۔ تمھیں تو لازم تھا کہ اس کی عبادت کرتے جس نے تمھیں بنایا ہے، پھر تمھیں صرف بنایا ہی نہیں بلکہ تمھاری پرورش بھی کرتا ہے، تمھارے آبا و اجداد کا بھی وہی خالق و رازق ہے۔ ایسے بہترین خالق کو چھوڑ کر اپنے گھڑے ہوئے بے جان بت کے سامنے سربسجود ہوتے ہوئے تمھیں شرم نہیں آتی!؟ (کیلانی)