تفسیر القرآن الکریم

سورة الصافات
دُحُورًا وَلَهُمْ عَذَابٌ وَاصِبٌ[9]
بھگانے کے لیے اور ان کے لیے ہمیشہ رہنے والا عذاب ہے۔[9]
تفسیر القرآن الکریم
(آیت 9) دُحُوْرًا وَّ لَهُمْ عَذَابٌ وَّاصِبٌ:دَحَرَ يَدْحَرُ دَحْرًا وَ دُحُوْرًا (ف) بھگانا، دفع کرنا۔ وَّاصِبٌ وَصَبَ يَصِبُ وُصُوْبًا (ض) دائمی ہونا۔ یعنی ان کے لیے دائمی عذاب ہے، کیونکہ دنیا میں بھگانے کے لیے ان پر شہاب پھینکے جاتے ہیں اور آخرت میں جہنم کا عذاب اس کے علاوہ ہے۔