تفسیر القرآن الکریم

سورة يس
إِنَّمَا أَمْرُهُ إِذَا أَرَادَ شَيْئًا أَنْ يَقُولَ لَهُ كُنْ فَيَكُونُ[82]
اس کا حکم تو، جب وہ کسی چیز کا ارادہ کرتا ہے، اس کے سوا نہیں ہوتا کہ اسے کہتا ہے ’’ہو جا‘‘ تو وہ ہو جاتی ہے۔[82]
تفسیر القرآن الکریم
(آیت 82) اِنَّمَااَمْرُهٗۤ اِذَاۤ اَرَادَ شَيْـًٔا …: یہ ایک طرح سے پہلی آیات کا نتیجہ اور خلاصہ ہے کہ اسے پہلی مرتبہ یا دوسری مرتبہ کوئی چھوٹی یا بڑی چیز بنانے میں دقت ہی کیا ہو سکتی ہے؟ وہ تو جب کسی چیز کا ارادہ کرتا ہے تو بس كُنْ کہتا ہے اور وہ ہو جاتی ہے۔