تفسیر القرآن الکریم

سورة يس
هَذِهِ جَهَنَّمُ الَّتِي كُنْتُمْ تُوعَدُونَ[63]
یہ ہے وہ جہنم جس کا تم وعدہ دیے جاتے تھے۔[63]
تفسیر القرآن الکریم
(آیت 64،63) هٰذِهٖ جَهَنَّمُ الَّتِيْ كُنْتُمْ تُوْعَدُوْنَ …: اِصْلَوْهَا صَلِيَ يَصْلٰي (ع) النَّارَ کا اصل معنی آگ سینکنا ہے۔ انھیں یہ بات بطور طنز و استہزا کہی جائے گی۔ (التحریر) اور اس حکم کے ساتھ ہی انھیں دھکیل کر جہنم میں پھینک دیا جائے گا۔ سورۂ طور میں فرمایا: «يَوْمَ يُدَعُّوْنَ اِلٰى نَارِ جَهَنَّمَ دَعًّا (13) هٰذِهِ النَّارُ الَّتِيْ كُنْتُمْ بِهَا تُكَذِّبُوْنَ» ‏‏‏‏ [ الطور: ۱۳، ۱۴ ] جس دن انھیں جہنم کی آگ کی طرف دھکیلا جائے گا، سخت دھکیلا جانا۔ یہی ہے وہ آگ جسے تم جھٹلاتے تھے۔