تفسیر القرآن الکریم

سورة الشعراء
وَأُزْلِفَتِ الْجَنَّةُ لِلْمُتَّقِينَ[90]
اور متقی لوگوں کے لیے جنت قریب لائی جائے گی۔[90]
تفسیر القرآن الکریم
(آیت 91،90) وَ اُزْلِفَتِ الْجَنَّةُ لِلْمُتَّقِيْنَ …: ابراہیم علیہ السلام نے يَوْمَ يُبْعَثُوْنَ کا مزید نقشہ بیان کیا ہے کہ جنت متقین کے قریب لائی جائے گی اور وہ اس کے نظارے سے لطف اندوز ہوں گے، اسی طرح جہنم گمراہوں کو میدانِ حشر ہی میں دکھائی دینے لگے گی جو ان کا ٹھکانا بننے والی ہے، تاکہ جلد از جلد ہر ایک کو اس کے اعمال کی جزا مل جائے۔ غَاوِيْنَ (گمراہوں) سے مراد یہاں مشرکین ہیں، جیسا کہ اگلی آیت میں صراحت آ رہی ہے۔