تفسیر القرآن الکریم

سورة الشعراء
وَالَّذِي هُوَ يُطْعِمُنِي وَيَسْقِينِ[79]
اور وہی جو مجھے کھلاتا ہے اور مجھے پلاتا ہے۔[79]
تفسیر القرآن الکریم
(آیت 79) وَ الَّذِيْ هُوَ يُطْعِمُنِيْ وَ يَسْقِيْنِ: یہ دونوں صفات بھی حصر کے ساتھ ہیں کہ وہی مجھے کھلاتا ہے اور مجھے پلاتا ہے، اور کوئی نہیں۔ یہاں بھی حصر کی ضرورت اس لیے ہے کہ لوگوں نے اور بھی داتا اور رزاق بنا رکھے ہیں۔ یہ رب العالمين ہونے کی تیسری وجہ ہے کہ اس نے پیدا کرکے مجھے چھوڑ نہیں دیا، بلکہ میری ضرورت کی ہر چیز مجھے مہیا کرتا ہے۔